پٹنہ: بہار کے نالندہ اور ساسارام میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ڈائریکٹر آف جنرل پولیس (ڈی جی پی) راج ویندر سنگھ بھٹی نے اب دونوں اضلاع کی کمان اپنے ہاتھ میں لے لی ہے۔ اور اب وہ اپنی ٹیم کے ساتھ نالندہ میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ کمشنر کمار روی اور ڈی آئی جی راکیش کمار راٹھی بھی تشدد کے دن سے بہار شریف میں موجود ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اے ٹی ایس ایس پی سنجے کمار سنگھ کو نالندہ کا ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بنایا گیا ہے جو پوری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سنجے کمار بھوجپور کے ایس پی بھی رہ چکے ہیں، وہ 2012 بیچ کے آئی پی ایس ہیں، ان کا نام سخت و تیز طرار افسروں میں شامل ہے۔ ساسارام کے نگر تھانہ علاقہ کے موچی ٹولہ میں بم دھماکے کی خبر سامنے آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شرپسندوں نے 4 بجے بم دھماکہ کیا۔ دھماکے کے بعد ایس ایس بی کے جوانوں کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ وہاں فلیگ مارچ کیا جا رہا ہے۔ اے ایس آئی رام نریش سنگھ نے بتایا کہ ہم ڈیوٹی پر تھے۔ مجھے دھماکے کی آواز سنائی دی۔ یہ بم تھا یا پٹاخہ صاف نہیں ہو سکا۔ جب ہم موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ گھر چاروں طرف سے دھوئیں میں گھرا ہوا تھا اور کوئی نظر بھی نہیں آ رہا تھا۔
ایک مقامی نوجوان نے بتایا کہ یہ دھماکہ 4:52 بجے ہوا جب ہم باہر نکلے تو کچھ پولیس اہلکار آچکے تھے۔ لیکن کچھ نے جوتے پہن رکھے تھے اور کچھ سو رہے تھے۔ پوچھنے پر وہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے دھماکے کی آواز سنی۔ کیا انتظامیہ نے انہیں سونے کے لیے بھیجا ہے۔۔۔۔؟ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے 4 لوگ آئے اور بم پھینک کر چلے گئے۔ اس سے ہم سبھی خوفزدہ ہیں۔ دوسری طرف اتوار کو نالندہ پہنچنے کے بعد ڈی جی پی نے سب سے پہلے سرکٹ ہاؤس میں ہی اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی اور ضلع کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ضلع کے سی جے ایم بھی موجود تھے۔ گرفتار ملزمین سے سرکٹ ہاؤس میں ہی تفتیش جاری ہے۔ نالندہ کے ایس پی اشوک مشرا نے بتایا کہ اب تک 77 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے قیام امن کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ کیولری اور فوجی دستے شہر میں فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔ انتظامیہ نے صورتحال پر قابو پانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس دوران انٹرنیٹ سروس 4 اپریل تک بند کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ نے دیر شام ایک خط جاری کرکے اس کی اطلاع دی ہے۔ ساتھ ہی دونوں اضلاع کے تمام اسکولوں کو بھی 4 اپریل تک بند کر دیا گیا ہے۔