انتظامیہ ایسے لوگوں کو تلاش بھی کر رہی ہے اور اپیل بھی کر رہی ہے کہ وہ انتظامیہ سے رابطہ کریں اور اپنا چیک اپ کرائیں ۔
'لوگوں کو انتظامیہ سے تعاون کی ہدایت دی گئی ہے' لہذا ہمارے نمائندہ نے بھاگلپور کے امیر جماعت صداقت سے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ جنوری سے لاک ڈاؤن نافذ ہونے تک کتنے لوگ مرکز گئے اور کتنے لوگ واپس لوٹے۔
اس پر امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جنوری کے بعد سے 19 فروری کو 9 لوگوں پر مشتمل ایک جماعت مرکز گئی تھی اور وہ لوگ ابھی تک بھاگلپور واپس نہیں لوٹے ہیں بلکہ ان لوگوں کو دلی میں ہی الگ الگ جگہوں پر قرنطیہ میں رکھا گیا ہے۔
'لوگوں کو انتظامیہ سے تعاون کی ہدایت دی گئی ہے' لیکن 119 لوگوں کی فہرست کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ موبائل لوکیشن اور ریزرویشن کی بنیاد پر ہوسکتا ہے یہ ایسے لوگوں کی فہرست ہو جو کاروبار کے غرض سے مرکز یا آس پاس کے علاقے میں گئے ہوں۔ کیونکہ تبلیغ جماعت کی کوئی جماعت اگر کہیں جاتی ہے تو اس کی تفصیل متعلقہ ضلع کے امیر کے پاس ہوتی ہے۔
ہمارے نمائندہ سجاد عالم کے ساتھ خصوصی بات چیت میں تبلیغ جماعت پر لگے الزامات سے متعلق امیر جماعت نے جواب دینے اورشبہ کا ازالہ کرنے کی کوشش کی۔