اردو

urdu

ETV Bharat / state

بہاری نوجوان نے بنایا 'یو سی براؤزر' کا متبادل ایپ

رایست بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے ستیہ پال چندار نامی نوجوان نے 'یو سی براؤزر' پر پابندی کے بعد اس کا متبادل ایپ بنایا ہے اور کافی مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور چند ہی دنوں میں 10 لاکھ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

magtapp
magtapp

By

Published : Jul 4, 2020, 2:20 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے چینی ایپس پر پابندی کے بعد بہار کے تین نوجوانوں نے مل کر ایک ایپ بنایا ہے ، جس کی چاروں جانب تعریف کی جارہی ہے۔

یو سی براؤزر کا متبادل ایپ

ریاست بہار کے نوجوان نہ صرف بھارت کی سرحدوں کی نگہبانی کرتے ہوئے چینیوں کا ڈٹ کرمقابلہ کررہے ہیں بلکہ بہاری نوجوان ٹیکنالوجی میں چین سے سخت مقابلہ کررہے ہیں۔

ملک میں جاری چائنیز مصنوعات کے بائیکاٹ کے بعد جہاں مرکزی حکومت نے 59 چینی ایپس کو بند کردیا تو وہیں دوسری جانب بہار کے تین نوجوانوں نے مل کر ایک ایپ بنایا ہے جو چائنیز ایپ 'یو سی براؤزر' کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ایپ کو اب تک 10 لاکھ سے زائد صارفین نے ڈاؤنلوڈ کی ہے۔

در اصل بہار کے تین نوجوانوں نے 'میگ ٹیپ' کے نام سے ایک ویب براؤزر بنایا ہے، جو چینی ایپ 'یو سی براؤزر' کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس ایپ کی خصوصیت اس کی 'بصری لغت' ہے جو کسی دوسری زبان کے الفاظ کے معنی اس کی اپنی زبان میں تصویروں کے ساتھ دیکھے اور سُنے جاسکتے ہیں۔

اس بھارتی ایپ میں تین چینی ایپس کی مختلف خصوصیات بھی مل سکتی ہیں۔

اس ایپ کے بانی کے مطابق 'گوگل پلے اسٹور' پر لانچ ہونے کے چند ہی دنوں میں اسے 8 لاکھ سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے جبکہ فی الحال اس کی درجہ بندی 4.5 ہے اور دس لاکھ سے زیادہ یوزرس ہیں۔

ستیہ پال کے گاؤں کے لوگوں میں خوشی کی لہر:

امام گنج کے مقامی باشندوں نے ستیہ پال کی اس کا میابی پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بہار اور بھارت کے لیے فخر کی بات ہے کہ بہاری اپنے ملک کانام روشن کررہے ہیں، ایک ایسا علاقہ جو نکسل متاثر ہے اور وہاں سے نکل کر کوئی چینیوں کو اس کی ٹیکنالوجی کا جواب دے رہا ہے یہ غیر معمولی بات ہے۔

گیا کے نکسل متاثرہ علاقہ امام گنج بلاک کے رہنے والے ستیہ پال چندرا مختلف پریشانیوں اور غربت کے درمیان اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے ارادے سے دہلی چلا گیا تھا دہلی کے ایک ریستوراں میں انگریزی نہ جاننے پر ویٹر نے اس کی سرزنش کی تھی۔ اس کے بعد ستیہ پال نے تقریباً 6 ماہ تک سخت محنت کی اور انگریزی بولنا اور لکھنا سیکھا، اس کے بعد اس نے انگریزی ناول لکھے۔

ان کی کتابوں میں سب سے زیادہ 'دی موسٹ ایلیجیبل بیچلر' اور ہیویون فال ڈاؤن' کافی مشہور رہی ہیں۔ کتابیں لکھنے کے بعد ستیہ پال نے ویب سیریز بھی بنائی اور اب وہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی اپنا اور اپنے علاقے کا نام روشن کر رہا ہے۔

ستیہ پال کے والد مہندر پرساد سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ستیہ پال کو انگریزی کے ساتھ اردو کا بھی علم ہے بلکہ اس نے ابتدائی تعلیم اردو میڈیم سے ہی حاصل کی ہے اور اس کو اردو پڑھانے پر ان کے والد کو فخر بھی ہ۔

ستیہ پال کے والد نے کہا کہ اچھی اردو کی وجہ سے ان کے بیٹے کو انگریزی پر مہارت حاصل ہوئی ہے

ABOUT THE AUTHOR

...view details