حکومت کا کہنا ہے کہ لالو پرساد یادو کے زمانے میں چرواہا اسکول ایک مخصوص طبقہ کو خوش کرنے کے لیے کھولا گیا تھا اسی چرواہا اسکول سے بڑے پیمانے پر چارہ گھپلہ سامنے آیا تھا۔
قانون ساز کونسل میں محکمہ تعمیرات عمارت کے وزیر اشوک چودھری نے محکمہ کے بجٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ لالو پرساد یادو کے زمانے میں چرواہا اسکول ہونے کے باوجود اسکولوں میں بچے کم آیا کرتے تھے۔ اس جواب پر حزب مخالف کے رام چندر پوروے اور آر جے ڈی کے کئی اراکین نے ہنگامہ شروع کر دیا۔
چرواہا اسکول کا معاملہ: آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے درمیان نوک جھونک
حکمراں جماعت نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چرواہا اسکول ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا جبکہ حزب مخالف کا کہنا ہے کہ چرواہا اسکول کی تعمیر یونیسف نے کی تھی۔
آر جے ڈی کے سینئر رہنما رام چندر پوروے نے کہا برسر اقتدار کے لوگ کئی دنوں سے چرواہا اسکول کے نام پر طنز کر رہے ہیں اور اس کا مذاق اڑا رہے ہیں جبکہ چرواہا اسکول کی تعریف یونیسیف نے بھی کی تھی انہوں نے کہا کہ چرواہا اسکول غریب گھرانے کے بچوں کے لئے تھا ، جب ہم نے محکمہ تعمیرات عمارت کے وزیر سے یہ سوال کیا کہ اسمبلی کی نئی عمارت کے چھت سے پانی کیوں ٹپک رہا ہے تو اس کا انہوں نے جواب نہ دے کر تعریف کا پل باندھنا شروع کیا اس وجہ سے ہم لوگوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
محکمہ تعمیرات عمارت کے وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ ار جےڈی کی حکومت نے چرواہا اسکول ایک مخصوص طبقہ کو خوش کرنے کے لیے قائم کیا تھا۔ اسکولوں میں بچوں کی تعداد بہت کم تھی اور جب وزیر اعلی نتیش کمار آئے بچوں کے ذریعہ اسکول چھوڑنے کا معاملہ کم ہوا ۔ اب بیشتر اسکولوں میں بچوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ ہوئی ہے تعلیمی نظام بھی بہتر ہوا ہے۔ ان لوگوں نے اپنے زمانے میں صرف چرواہا اسکول کھول کر کچھ لوگوں کو خوش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ہم لوگوں نے انجینئرنگ کالج، میڈیکل کالج، ٹیکنیکل انسٹی ٹیوشن اور کئی بڑے تعلیمی ادارے کھولے۔