اس موقع پر غذائی قلت سے ہونے والے نقصانات سے خواتین کو آگاہ کیا گیا نیز انہیں بتایا گیا کہ بچوں کو وقت پر اچھی غذا کیوں دی جانی چاہئے۔
اس کے ساتھ ہی آنگن واڑی مراکز کی ملازمہ نے گھر گھر جاکر چھ ماہ اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو دوائیں بھی دی گئیں۔
اس دوران بچوں کو ضمنی کھانے کے طور پر کھچڑی اور کھیر بھی دیا گیا۔
آنگن واڑی مالازمہ نے گھر میں موجود والدین کو بتایا کہ 6 ماہ بعد دودھ پلانے میں بھی سپلیمنٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔
بھبھوہ بلاک کے دتی یاٶں پنچایت کے مرکز نمبر 54 کی ملازمہ سویتا کماری نے بتایا کہ اس قسم کا پروگرام ہر ماہ 19 تاریخ کو منعقد کیا جاتا ہے۔
آنگن واڑی مراکز پر تغذیہ سے مختلف پروگرام کا انعقاد بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کے لیے آنگن واڑی کی جانب سے یہ پروگرام مستقل طور پر چلایا جا رہا ہے، اس سمت میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:نئی ٹیکنالوجی سیکھنے سے طلبہ کو روزگار کے بہتر مواقع ملیں گے: نتیش
واضح رہے کہ اچھی غذا نہ ملنے کی کمی کی وجہ سے بچوں میں مختلف قسم کی بیماریاں ہونے لگتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 6 ماہ کی تکمیل کے بعد بچے کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔اس سے ان کی جسمانی اور ذہنی نشوونما تیز ہوتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ان بچوں کو صرف دودھ پلانا ہی کافی نہیں ہے۔اس لیے 6 ماہ بعد دودھ پلانے کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں کو سپلیمنٹس دینے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ ضلع کیمور کے مختلف آنگن واڑی مراکز پر مختلف پروگرام کا انعقاد ہوگیا۔