ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں ایک خاتون کے ساتھ اس کے شوہر کے ذریعے ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، متاثرہ گیتا(تبدیل شدہ نام) کا الزام ہے کہ اسے کبھی چھوٹی ذاتی کے نام پر تو کبھی جہیز کے نام پر پریشان کیا جاتا ہے۔
چھوٹی ذات کے نام پر خاتون کا استحصال، متعلقہ ویڈیو متاثرہ دلت خاتون اپنے ایک ننھے بچے کو گود میں لے کرانصاف کے لیے ضلع کلکٹریٹ کے اعلیٰ افسران کے دفتر کا چکر لگا رہی ہے، مگر اب تک کوئی انصاف نہیں ملا ہے۔
دراصل متاثرہ خاتون کی شادی فاربس گنج علاقہ کے امت جین نامی شخص سے ہوئی تھی، یہ شادی 2016 میں دونوں خاندان کی رضامندی سے ہوئی تھی، چھ مہینے تک سب معمول کے مطابق چلا، مگر اس کے بعد امت جین کا بھائی یعنی متاثرہ خاتون کا دیور اور اس کے گھر والے استحصال کرنے لگے۔
متاثرہ کے مطابق کبھی چھوٹی ذاتی کے نام پر تو کبھی جہیز کے نام پر اسے پریشان کیا جانے لگا۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ لڑکے کے گھر والے پہلے سے سب کچھ جانتے تھے، اس کے بعد جب حمل سے ہوئی تو خود اس کے شوہر اور اس کی والدہ بچہ گرانے کا دباؤ ڈالنے لگے، جب اس بات کی اس نے مخالفت کی تو ان لوگوں نے مارپیٹ شروع کر دی۔
متاثرہ خاتون کا ایک دو سال کا بچہ بھی ہے جسے لے کر خاتون اپنے والدہ کے گھر رہتی ہے، متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس نے اس تعلق سے تھانہ میں کئی دفعہ عرضی دی، مگر کوئی سنوائی نہیں ہوئی، اس معاملے پر ایس پی دھورت سائلی نے جانچ کرکے کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔