شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ کا رہنے والا ظہور احمد جو پیشے سے ایک کامیاب چارکول (کویلہ) کا کاروبار کرتا ہے۔ کورونا وائرس کے دور کے باوجود اس کا کاروبار کامیاب رہا۔
وہ کاروبار جو لاک ڈاؤن میں نہیں تھما ای ڈی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ظہور احمد نے کہا کہ وہ اپنی پڑھائی ختم کرنے کے بعد اس کاروبار کے ساتھ گزشتہ دس برسوں سے وابستہ ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کشمیر کے ہر ایک ریسٹورنٹ اور ہوٹل والوں کو یہ کوئلہ بیچتے ہیں اور ان کا کام شد ومد سے جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فروٹ گروورس مشکلات سے دوچار
ظہور احمد کا کہنا ہے کہ ان کے گھر والوں نے ان کی کافی سراہنا کی اور گھر والوں کی مدد سے وہ آگے بڑھتا رہا۔ ظہور نے کہا کہ 'اس کاروبار سے مجھے اپنا روزگار بھی حاصل ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ میں نے ساٹھ لوگوں کو روزگار فراہم کیا۔'
ظہور نے مذید کہا کہ 'اگست پانچ دو ہزار انیس اور کوویڈ-19 کے چلتے جو لاک ڈاون ہوا اس کے باوجود میں نے اور زیادہ محنت کی اور ہمارے کاروبار پر کوئی برا اثر نہیں پڑا۔ ظہور کا کہنا ہے کہ اگر انسان محنت کرے تو دنیا میں کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے اور اس نے نوجوان سے اپیل کی کہ وہ اپنا روزگار خود حاصل کرے۔