گذشتہ شب شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں آتشزدگی کی ہولناک واردات میں تقریباً 15رہائشی مکانات اور ان میں موجود لاکھوں کی املاک خاکستر ہو گئیں۔ اگرچہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم اس سانحے کے سبب تقریباً 30 کنبے عارضی ٹینٹوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بارہمولہ: آتشزدگی سے متاثرہ افراد بازآبادکاری کے انتظار میں جمعہ کی صبح سے ہی کئی سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں نے نورباغ، بارہمولہ کا دورہ کرکے متاثرہ کنبوں کے ساتھ اظہار تعزیت کرکے ان کی امداد کی بھی یقین دہانی کی۔
فوج کی جانب سے متاثرین کو عارضی ٹینٹ فراہم کیے گئے وہیں، بعض غیر سرکاری تنظیموں اور فلاحی اداروں نے فوری امداد کے طور انہیں راشن مہیا کیا۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’جھلسا دینے والی گرمی، تیز ہوائوں اور بارشوں میں یہ درجنوں کنبے محض عارضی ٹینٹوں میں کب تک زندگی گزار سکتے ہیں؟‘‘ انہوں نے صاحب ثروت افراد اور انتظامیہ سے متاثرہ کنبوں کی فور طور باز آبادکاری کی اپیل کی ہے۔
مقامی لوگوں نے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’آگ نمودار ہوتے ہی فوری طور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کو اطلاع دی گئی لیکن محکمہ کی غفلت شعاری اور دیر سے آنے کے سبب آگ نے 15مکانات کو اپنی زد میں لے لیا۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرکاری ادارے کی لاپرواہی کے سبب اتنا بڑا سانحہ پیش آیا ہے، متعلقہ محکمہ کی سرزنش کے علاوہ متاثرین کی بازآبادکاری انتظامیہ کے ذمہ ہے۔‘‘