مالی امداد کے منتظر مفلس و غریب عوام برسوں سے محکمہ سوشل ویلفیئر کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ غربت و افلاس نے عمر رسیدہ افراد کی کی زندگی دشوار بنا دی ہے۔
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے عمر رسیدہ بزرگوں کے چہروں پر جھریاں کئی کہانیاں بیان کر رہی ہیں۔ غربت و افلاس اور تنگ دستی سے پیدا شدہ صورتحال نے ان کی زندگی دشوار بنا دی ہے۔ لیکن برسوں سے محکمہ سوشل ویلفیئر میں عمر رسیدہ افراد کے لئے مختص اسکیم کے تحت امداد کے منتظر ہیں۔ ان عمر رسیدہ افراد، جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ انہیں برسوں سے در در کی ٹھوکریں کھانے کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی سال پہلے متعلقہ سوشل ویلفیئر دفتر میں اس اسکیم کے لئے فارم جمع کرنے کے علاوہ دیگر دستاویزات اور لوازمات پورے کئے ہیں لیکن اس کے باوجود ابھی تک انہیں اس اسکیم سے کوئی امداد حاصل نہیں ہوئی ہے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ جب یہ اور دیگر ان جیسے درجنوں عمر رسیدہ اشخاص متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں اس سلسلے میں پتہ کرنے جاتے ہیں تو ڈیپارٹمنٹ سے کبھی کل تو کبھی پرسوں کہہ کر ان کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
دوسری جانب سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کو ان اسکیموں کے تحت برسوں سے غیر قانونی طور پر مالی امداد حاصل میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سمبل میں حالیہ دنوں ایسی ہی ایک بدعنوانی کا معاملہ منظر عام پر آیا تھا جس میں ایک میونسپل کونسلر اور کانگریس کی ایک سینئر خاتون رہنما کے تمام افراد خانہ مختلف اسکیموں کے تحت برسوں سے مذکورہ ڈیپارٹمنٹ میں پینشن حاصل کر رہے ہیں، اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد ان عمر رسیدہ بزرگوں کے دل مزید مجروح ہوگئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اندرکوٹ سوناواری سے تعلق رکھنے والے کئی عمر رسیدہ افراد نے بتایا کہ وہ پچھلے چار برسوں سے دفتر کے چکر کاٹ رہے ہیں تاہم ان کی درخواستوں کو ہمیشہ نظر انداز کرکے غیر مستحق افراد کو سیاسی اثر و رسوخ پر ان اسکیموں کے تحت امداد مل رہی ہے۔