حاجن میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی شرح تقریباً 89 فیصد ہے۔ حاجن علاقے میں اب کورونا وائرس کے چند ہی ایکٹیو کیسز موجود ہیں۔
کورونا وائرس سے صحت یاب ہوکر درجنوں افراد اس وقت اپنے گھروں میں معمول کی زندگی گزار رہے ہیں جس سے اس بات کی امید کی جاسکتی ہے کہ دنیا بھر میں ایک دن کورونا وائرس کا خاتمہ ضرور ہوگا اور انسانیت پھر سے اپنی ڈگر پر واپس آئے گی اور دوبارہ زندگی معمول کے مطابق بحال ہوگی۔
کشمیر: علاقہ حاجن - ہاٹ اسپاٹ سے بحالی تک اگرچہ دنیا بھر میں لوگوں کو کووڈ19 کو لیکر پریشانیوں کا سامنا ہے اور ابھی تک اس کے خاتمے کیلئے کوئی معقول و مناسب دوا دریافت نہیں کی گئی ہے تاہم شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے اس حاجن علاقے میں کورونا وائرس سے متاثرہ ہونے کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی شرح سے لوگوں میں ایک امید جاگ گئی ہے کہ کورونا وائرس کو شکست بالکل دی جاسکتی ہے۔ اگر ماہرینِ صحت کے مشوروں پر عمل پیرا ہوں، حوصلے بلند ہو اور سوچ مثبت ہو تو کورونا وائرس کوئی موت کا فرشتہ نہیں ہے۔
بتا دیں کہ حاجن سوناواری علاقے میں کورونا کے ایک سو کے قریب مثبت کیسز سامنے آئے تھے جن میں اب صرف 9 ہی فعال ہیں جبکہ دیگر صحت یاب ہو چکے ہیں اور اس کی وجہ سے لوگ سب ڈویژن سوناوری میں راحت کی سانس لے رہے ہیں۔
آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) کووِڈ19 سید شاہنواز بخاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ’’تحصیل حاجن میں کورونا وائرس کے 93 مثبت واقعات میں سے بد قسمتی سے ایک کی موت واقع ہوئی اور اللہ کے فضل سے اب صرف 9 کیسز ہی فعال ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ متعلقہ اسپتالوں میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ ہو رہا ہے ہیں اور 73 افراد اس مہلک بیماری سے صحت یاب ہوئے ہیں، ان میں سے بیشتر کو اسپتالوں سے رخصت کیا گیا ہے اور کچھ ابھی انتظامی قرنطینہ میں ہیں۔ اس تناظر میں تحصیل میں شفایابی کی شرح تقریبا 89 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک تقریبا 2500 ٹیسٹ کئے ہیں اور حاجن کی تقریبا 3فیصد آبادی کا ٹیسٹ کیا گیا ہے اور تین بڑے مقامات جن میں ڈانگر پورہ گنڈ جہانگیر میں 49 کیسز، شالپورہ نائڈکھائی 19 کیس اور صدر کوٹ بالا میں9کیس تھے۔ بخاری نے مزید کہا کہ تحصیل کے تین بڑے مقامات سے دو ہاٹ سپاٹ یعنی ڈانگر پورہ گنڈ جہانگیر اور نائدکھائی کے شالپورہ کی پوری آبادی کو ٹسٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اب صدرہ کوٹ بالا پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو تیسرا ہاٹ سپاٹ ہے۔
شبیر بٹ نامی ایک سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ علاقے میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی شرح یہاں کے لوگوں کے لئے باعثِ مسرت ہے کیونکہ اس سے قبل یہاں کی آبادی خوف اور تشویش میں مبتلا ہوگئی تھی، اور اس وجہ سے یہاں کے شہری ذہنی تناؤ کے شکار ہوگئے تھے کیونکہ کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد بہت حد تک بڑھ گئی تھی۔
ادھر مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ، طبی عملہ، پولیس، بلدیہ اور دیگر متعلقہ عملہ اور خاص طور پر سید شاہنواز بخاری (او ایس ڈی) کی اس مہلک وبا سے نمٹنے میں ان کے فعال کردار کے لئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا ہے۔