یہ کتاب وادی گریز میں رہائش پذیر درد قبیلے پر مبنی ہے۔
کتاب کی رسم اجرائی کے موقع پر گریز کے کالج کے پرنسپل، ریاستی اسمبلی کے نائب اسپیکر نظیر احمد گریزی، فوج کے بریگیڈیئر کمانڈر سوریش کمار موجود تھے۔
کتاب کے مصنف میر سہیل رسول نے درد قبیلے میں بڑھتی ثقافتی، ترقیاتی اور اقتصادی تغیرات پر بات کرتے ہوئے کہا که علاقے میں گزشتہ کہی دہائیوں سے معاشرتی نظام میں تفریق عروج پر آگئی ہے۔