ضلع بانڈی پورہ کے آٹھوتو علاقے کے ہیریپورہ گاوں میں آج سے تقریباً سولہ سال قبل محکمہ تعلیم کی جانب سے ایک پرائمری اسکول بنایا گیا تھا اور آج سولہ سال بعد بھی اس اسکول میں بچے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
ہیریپورہ گاوں میں تقریباً 70 گھر ہیں اور ان گھروں کے بچوں کے لیے یہی پرائمری اسکول ہے۔ اسکول میں مڈ ڈے میل تیار کرنے کے لیے نہ ہی رسوئی ہے اور نہ ہی بچوں کے لیے 'واشروم'۔
اسکول ایک ندی کنارے پر واقع ہے اور اسکول کی عمارت کے ارد گرد دیوار بندی بھی نہیں کی گئی ہے۔ جس کے باعث بچوں کا اس ندی میں گرنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
سولہ سال قبل بنایا گیا اسکول آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم مقامی افراد نے کہا 'کئ بار بچے اس ندی میں گرے بھی ہیں. تاہم لوگوں کی بروقت کارروائی کی وجہ سے انہیں بچالیا گیا۔ اس کے علاوہ اسکول کے لئے کوئی باتھروم نہیں بنایا گیا ہے. جس کی وجہ سے اسٹاف کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے'۔
مقامی عوام کا کہنا ہے 'اسکول کے آس پاس زمین مہیا ہونے کے باوجود بچوں کے کھیلنے کے لئے کوئی میدان نہیں بنایا گیا ہے۔ دراصل اس پورے علاقے میں بچوں کے کھیلنے کے لئے کوئی میدان موجود نہیں ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
'میں ہمیشہ سے بھارت نواز رہا ہوں'
عوام نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ اسکول کو بنیادی سہولیات سے لیس کیا جائے۔ کھیل کے میدان کے ساتھ باتھروم اور دوسری سہولیات بھی بچوں کو مہیا کرائی جائیں۔