اردو

urdu

ETV Bharat / state

DDC Repolls In North Kashmir ڈی ڈی سی انتخابات میں مجموعی طور تینتالیس فیصد ووٹںگ درج

شمالی کشمیر میں دو ڈی ڈی سی نشستوں کے ضمنی انتخابات کے لیے پیر کے روز ووٹنگ مکمل ہوگئی ہے۔ اطلاع کے مطابق مجموعی طور پر ووٹنگ 43 فیصد درج کی گئی ہے۔ سخت سردی کے باوجود لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچے تھے۔DDC Repolls In North Kashmir

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Dec 5, 2022, 10:14 PM IST

سرینگر:شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے دو ڈی ڈی سی انتخابی حلقوں میں آج ضمنی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے سکیورٹی و دیگر انتظامات کیے تھے۔ مذکورہ نشستوں میں بانڈی پورہ کے ہاجن اے اور کپواڑہ میں درگمولہ شامل ہے۔DDC Repolls In Hajin and Drugmulla

ریاستی الیکشن کمیشن نے بانڈی کے ڈرگمولہ کے لیے 42 پولنگ اسٹیشن قائم کئے تھے جن میں ووٹنگ شرح 32.73 درج ہوئی۔ اس نششت میں کُل 16 ہزار26 ووٹرز میں 10 ہزار 724 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں 5 ہزار 624 مرد اور 5 ہزار ایک سو خواتین شامل ہیں۔Voting Percentage in Drugmulla

ریاستی الیکشن کمیشن نے جی ایم ایس جگتی، جی جی ایچ ایس پتہ بوہری اور جی ایم ایس ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول ادھم پور میں کشمیری مائگریٹ پنڈتوں کے لیے خصوصی پولنگ اسٹیشن قائم کیے تھے۔ ان اسٹیشنوں میں 141 رائے دہندگان نے ووٹ ڈالے ۔

وہیں ضلع بانڈی پورہ کے حاجن-اے حلقہ میں 53.33 ووٹنگ فیصد درج کی گئی۔حاجن اے میں 57 پولنگ اسٹیشنوں میں 53.33 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس نششت پر کُل 16 ہزار 313 میں سے 8 ہزار 669 ووٹرز نے ووٹ ڈالے جن میں سے 4 ہزار 717 مرد اور 3 ہزار 982 خواتین شامل ہے۔Voting Percentage in Hajin -A

ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور دوپہر 2 بجے اختتام پزیر ہوئی سخت سردی اور سکیورٹی کے خاصے انتظام کے پیچ ووٹنگ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔ ووٹوں کی گنتی 8 دسمبر کو ہوگی۔Counting in DDC Polls

مزید پڑھیں:DDC Re Poll حاجن اے میں پرامن طریقے سے ووٹنگ جاری

واضح رہے کہ ان سیٹوں پر پہلے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی خواتین نے سنہ 2020 میں ہوئے ڈی ڈی سی انتخابات میں بطور امیدوار شرکت کر کے کامبیابی حاصل کی۔ تاہم اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ان دو خواتین کی شہریت پر سوال اٹھا کر انتخابات کو منسوخ کیا تھا۔

یہ خواتین اپنے شوہروں کے ہمراہ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی باز آبادکاری پالیسی کے تحت کشمیر آئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ مذکورہ خواتین نے کاغذات نامزدگی میں پاکستانی شہریت کی تفصیل نہیں دی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details