تفصیلات کے مطابق این آئی اے نے ضلع بانڈی پورہ کے برار علاقے میں حریت کارکُن محمد یوسف صوفی ولد عبدالرشید صوفی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ خبر لکھے جانے تک حریت کارکن کے گھر کی تلاشی کاروائی جاری ہے۔
سرینگر کے بعد بانڈی پورہ میں حریت کارکن کی رہائش گاہ پر چھاپہ قبل ازیں سرینگر میں این آئی اے اہلکاروں نے انسانی حقوق کے سرکردہ کارکن خرم پرویز، نجی فلاحی ادارے اتھ روٹ کے دفتر واقع نواکدل سرینگر، گریٹر کشمیر کے دفتر اور سینیئر صحافی پرویز بخاری اور ظہیرالدین کے گھروں پر بھی چھاپے ڈالے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے چھاپے
سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے این آئی اے کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔ دونوں ہند نواز رہنماؤں نے ان چھاپوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتقامی جذبے کے تحت کی گئی کاروائی قرار دیا ہے۔ دونوں رہنماوں نے ان کاروائیوں کو جموں و کشمیر کے عوام کو ٹارگٹ کرنے کی مہم سے تعبیر کیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ 'این آئی اے جیسی ایجنسی ڈرانے اور دھمکانے کے لیے بی جے پی کی پالتو ایجنسی بن گئی ہے۔'
یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں عمل میں لائی گئی جب مرکزی محکمہ داخلہ نے جموں و کشمیر اور لداخ میں اراضی سے متعلق قوانین میں تبدیلی لائی۔