امپھال: منی پور حکومت نے بدھ کے روز ریاست میں بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر 19 تھانوں کے علاقوں کو چھوڑ کر تمام علاقوں کو تشویشناک علاقہ قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے ریاست کے پہاڑی علاقوں میں افسپا قانون کو یکم اکتوبر سے مزید چھ ماہ کے لیے بڑھا دیا ہے۔حکومت نے یہ فیصلہ امن و امان کو ذہن میں رکھتے ہوئے لیا ہے۔ تاہم منگل کو پھر سے ریاست میں حالات قابو سے باہر ہونے لگے جس کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ خدمات پر پابندی لگا دی ہے۔
افسپا قانون کی توسیع: منی پور کے پہاڑی علاقوں میں مسلح افواج (خصوصی اختیارات ایکٹ افسپا) کو چھ ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ جب کہ وادی امپھال کے 19 پولیس اسٹیشنوں اور آسام کی سرحد سے متصل علاقے کو اس قانون کے دائرے سے باہر رکھا گیا۔ یہ اطلاع بدھ کو ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں دی گئی۔ جن علاقوں کو افسپا کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے ان میں اکثریتی میتئی کمیونٹی کا غلبہ ہے، جس میں آسام کی سلچر وادی سے ملحقہ جیریبام کا علاقہ بھی شامل ہے۔
افسپا کے دائرے سے باہر رکھے جانے والے علاقوں میں فوج اور آسام رائفلز ریاستی پولیس کی رضامندی کے بغیر کارروائی نہیں کر سکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فوجی حکام پوری ریاست کو افسپا کے تحت لانے کی وکالت کر رہی ہے تاکہ وہ آسانی سے وادی کے اندر دہشت گرد گروپوں کی موجودگی کو ختم کرنے کو یقینی بنا سکیں۔