اردو

urdu

ETV Bharat / state

Controversy Over Religious Symbols آسام کے رنگ گھر میں لیزر شو کے دوران مذہبی علامتوں پر تنازعہ - آسام کا رنگ گھر

آسام کے رنگ گھر میں لیزر شو کے دوران مذہبی علامتوں پر تنازع ہوگیا۔ رنگ گھر ملک کے ان 13 تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں وزارت ثقافت نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کے 'من کی بات' پروگرام کی 100ویں قسط کے موقع پر ایک جدید ترین لیزر شو کا منصوبہ بنایا ہے۔Controversy over religious symbols at laser show in Assam

آسام کے رنگ گھر میں لیزر شو کے دوران مذہبی علامتوں پر تنازعہ
آسام کے رنگ گھر میں لیزر شو کے دوران مذہبی علامتوں پر تنازعہ

By

Published : Apr 30, 2023, 9:40 AM IST

شیو ساگر: ریاست آسام کے شیو ساگر ضلع میں آہوم بادشاہوں کے دور کے رنگ گھر میں ایک لیزر شو کے دوران مذہبی علامات کے نمودار ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ تاہم ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ پائلٹ ٹیسٹ کے دوران کچھ کلپس کے بارے میں غلط فہمی پیدا ہوئی تھی اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد حتمی کٹ کی منظوری دی گئی تھی۔ رنگ گھر ملک کے ان 13 تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں وزارت ثقافت نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کے 'من کی بات' پروگرام کی 100ویں قسط کے موقع پر ایک جدید ترین لیزر شو کا منصوبہ بنایا۔

مجوزہ لیزر شو کا جمعہ کی شب رنگ گھر میں تجربہ کیا گیا۔ تاہم کچھ مبینہ مذہبی علامتوں کے استعمال پر مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ ریاستی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف دیببرتا سائکیا نے کہا کہ رنگ بھومی آسامی برادری کا فخر ہے اور ریاست کی ثقافت کو ظاہر کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے۔ کانگریس رہنما نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کو اسے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے یا اپنے نشانات کو ظاہر کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔Halal vs Jhatka Row کرناٹک میں ایک بار پھر 'حلال اور جھٹکا' پر تنازع شروع

شیو ساگر کے ایم ایل اے اور رائجور دل کے صدر اکھل گوگوئی نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کے تعلق سے وزیر اعلیٰ، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے اعلیٰ حکام اور ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ڈی سی کی مداخلت کے بعد اے ایس آئی حکام کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور فائنل شو سے متنازعہ حصوں کو کاٹ دیا گیا۔ گوگوئی نے کہا کہ رنگ گھر کو ہماری ریاست کی بھرپور تاریخ کو فرقہ وارانہ رنگ دیے بغیر پیش کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details