نئی دہلی: آسام کے وزیراعلی ہمانتا بسوا سرما نے اعلان کیا ہے کہ فروری 2024 میں آسام اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں تعدد ازدواج کو غیر قانونی قراردینے کا ایک بل پیش کیا جائے گا۔ ان کے مطابق کئی لوگوں اور تنظیموں سے کئی مہینوں کی مشاورت کے بعد یہ بل تیار کیا گیا ہے۔
سرما نے جمعہ کو قومی دارالحکومت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "کثرت ازدواج پر پابندی کا بل آسام اسمبلی فلور میں پیش کیا جائے گا۔ اسمبلی اجلاس 4 فروری سے شروع ہوگا‘‘۔ آسام وزیراعلی سرما نے پہلے اعلان کیا تھا کہ اس بل میں کچھ دفعات شامل ہوں گی جن کا مقصد ریاست کے اندر سے لو جہاد کو ختم کرنا ہے۔
عہدیداروں نے اطلاع دی کہ ایک سے زیادہ شادیوں پر پابندی کے مجوزہ قانون پر رائے طلب کرنے والے عوامی نوٹس کے جواب میں ریاستی انتظامیہ کو 149 سفارشات موصول ہوئی ہیں۔ عہدیداروں نے مزید کہا کہ ان میں سے 146 سفارشات نے اس اقدام کی حمایت کی۔ تین تنظیموں نے کہا ہے کہ وہ اس بل کے خلاف ہیں۔
ریاست آسام میں 21 اگست کو ریاستی انتظامیہ کی جانب سے ایک نوٹس شائع کی گئی تھی جس میں ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کی ممانعت کے بارے میں عوام سے رائے طلب کی گئی۔ نوٹیفکیشن میں آسام کے لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ 30 اگست تک بذریعہ ڈاک یا ای میل کے ذریعے اپنی رائے بھیجیں۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے اس طرح کے قانون کو منظور کرنے کے لیے آسام ریاستی مقننہ کی قانون ساز اتھارٹی کی تحقیقات کے لیے ایک ماہر گروپ کو بھی تشکیل دیا تھا۔