آسام پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف مقدمات درج کیے اور ایسے دیگر کئی گروپوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ ایک اعلیٰ پولیس اہلکار نے بنگلہ دیش میں قائم شدت پسند گروپ سے پی ایف آئی کے مبینہ روابط کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ایف آئی کے اسٹوڈنٹ ونگ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) کے خلاف مزید دو کیس درج کیے ہیں۔ Charge Sheet Against PFI in Assam
اسپیشل برانچ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ہیرین ناتھ نے کہا کہ پی ایف آئی کے خلاف 12 مقدمات میں چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں، جب کہ بقیہ کیسز کی جانچ جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے 15 اپریل کو ضلع بارپیٹا میں ایک مقدمہ درج کیا ہے اور انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے 16 کارکنوں کو گرفتار کیا جن میں مقیب الحسین بھی شامل ہیں۔
ڈی جی پی ہیرین ناتھ نے کہا کہ مقیب الحسین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ پی ایف آئی بارپیٹا ضلع یونٹ کا صدر تھے۔ ڈی جی پ نے کہا کہ ہمیں اس بات کے ثبوت ملے ہیں کہ پی ایف آئی کے بنگلہ دیش میں مقیم شدت پسند گروپ انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے ساتھ روابط ہیں۔ مقیب الحسین آسام میں پی ایف آئی کے لیے فعال طور پر کام کر رہے تھے۔ ڈی جی پی نے ان پر انصار اللہ بنگلہ ٹیم کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں مہدی حسن نے تربیت دی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بنگلہ دیش میں مقیم انصار اللہ بنگلہ ٹیم القاعدہ کی حمایت یافتہ شدت پسند تنظیم ہے۔ پولیس اہلکار نے کہا کہ آسام کے 10 اضلاع میں پی ایف آئی کے کئی کارکن کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی ایف آئی کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس تنظیم پر ریاست میں مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام ہے۔