کوکرناگ میں لشکر طیبہ کمانڈر عزیر خان سمیت دو عسکریت پسند ہلاک: اے ڈی جی پی کشمیر کوکرناگ:اننت ناگ کے کوکرناگ میں سکیورٹی فورسز کے درمیان جاری تصادم ختم ہوگیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے تین اہلکاروں کی شہادت کا بدلہ لے لیا ہے۔ پیر پنجال کی پہاڑیوں میں چھپے لشکر طیبہ کے کمانڈر عزیر خان کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا ہے کہ کوکرناگ میں طویل ترین تصادم میں شہید تین اہلکاروں کی شہادت کا بدلہ لے لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کوکرناگ اننت ناگ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جاری تصادم ختم ہو گیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے تین اہلکاروں کی شہادت کا بدلہ لے لیا ہے۔ قبل ازیں سات روز قبل فوج کی 19 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور پر گڈول کے جنگلاتی علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کیا تھا۔ جب کہ تصادم آرائی کے پہلے روز 19 آر آر کے کمانڈنگ آفیسر من پریت سنگھ کی ہلاکت ہوئی تھی۔ اور میجر آشیش دوچک اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہمایوں بٹ شدید زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
تصادم کے درمیان کوکرناگ کی پیر پنجال پہاڑیوں میں چھپے لشکر طیبہ کے کمانڈر عزیر خان کو ہلاک کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے عزیر خان کے بشمول ایک عسکریت پسند کی لاش برآمد کر لی ہے۔ جموں و کشمیر کے اے ڈی جی پی پولیس وجے کمار نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لشکر کمانڈر عزیر خان مارا گیا ہے۔ اس کی لاش کے ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔ عزیر کے ساتھ ایک اور عسکریت پسند کی لاش بھی برآمد ہوچکی ہے۔ تاہم اس درمیان اننت ناگ کے کوکرناگ میں سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے۔"
سات روز سے جاری تھا آپریشن
سکیورٹی فورسز نے 12 ستمبر کو کوکر ناگ میں عسکریت پسندوں کے خلاف یہ آپریشن شروع کیا تھا، جس کے اگلے ہی دن انکاؤنٹر میں آرمی کرنل من پریت سنگھ، میجر آشیش دھونچک اور جموں و کشمیر پولیس کے ڈی ایس پی ہمایوں بھٹ شہید ہو گئے تھے۔ اس کے بعد عسکریت پسند وہاں سے فرار ہوگئے۔ یہ آپریشن ان عسکریت پسندوں کی تلاش کے لیے کیا گیا۔ ان عسکریت پسندوں میں لشکر طیبہ کا کمانڈر عزیر خان بھی شامل تھا۔ اس تصادم میں عزیر کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔ جس علاقہ میں وہ چھپے ہوئے تھے وہ کوکرناگ کا گارول گاؤں ہے۔ اس وجہ سے فوج کی جانب سے اسے 'آپریشن گارول' کا نام دیا گیا۔
تین عسکریت پسند بارہمولہ میں جب کہ راجوری میں ایک ہلاک کیا گیا
اس کے علاوہ بارہمولہ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں تین عسکریت پسند مارے گئے۔ یہ عسکریت پسند اوڑی سیکٹر میں ایل او سی کے قریب دراندازی کی کوشش کر رہے تھے جسے ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے علاوہ گزشتہ منگل کو راجوری میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں ایک عسکریت پسند مارا گیا تھا۔ واضح رہے کہ فورسز کو اپنے خفیہ ذرائع سے ایک مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج کی 19 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور پر گڈول کے جنگلاتی علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کیا۔ تاہم علاقہ میں چھپے بیٹھے عسکریت پسندوں نے سرچ پارٹی پر اچانک حملہ کیا تھا جس دوران 19 راشٹریہ رائفلز کے کرنل من پریت سنگھ اور میجر آشیش دوچک اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہمایوں بٹ شدید زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملہ میں کئی دیگر سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے جمعہ کے روز ایک سکیورٹی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا جب کہ شام دیر گئے تصادم آرائی کی جگہ پر مزید ایک اور فوجی اہلکار کی نعش برآمد کی گئی تھی۔