اننت ناگ:محکمہ صحت عامہ اور طبی تعلیم کو رحمت عالم ہسپتال کو مقررہ ہدف کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کے باوجود ہسپتال کا باقی تعمیراتی کام مکمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ہسپتال کا سیفٹی آڈٹ مکمل کیا گیا تھا ،جس کے بعد متعلقہ محکمہ کو ہسپتال کے تعمیراتی کام میں مزید کئی ستون و دیگر کئی چیزیں جوڑنے کو کہا گیا،تاکہ رواں برس کے آخر تک شیر باغ میں قائم زچہ بچہ ہسپتال کو رحمت عالم ہسپتال منتقل کیا جائے۔
کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نا معلوم وجوہات کی بنا پر ہسپتال کے زیر التوا تعمیراتی کام شروع نہیں کیا گیا ہے،جس پر عوامی حلقوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر اشفاق نے جب اس سلسلہ میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ کی پرنسپل ڈاکٹر انجم فرحانہ سے بات کی۔ تو انہوں نے کہا کہ ہسپتال کا زیر التواء کام مکمل کرنے کے لئے فنڈس بھی واگزار کئے گئے ہیں ،تاہم ،جے کے پی سی سی کو آر اینڈ بی میں ضم کرنے کے بعد ٹینڈرنگ میں تاخیر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلد ہی یہ مسئلہ حل ہو جائے گا اور ہسپتال کا باقی کام مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اگلے برس مارچ تک رحمت عالم ہسپتال بلکل تیار ہوگا،جس کے بعد ایم سی سی ایچ ہسپتال شیر باغ کو منتقل کیا جائے گا،تاکہ مریضوں کو سہولت ملے۔
ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن محکمہ سے ملی جانکاری کے مطابق رحمت عالم ہسپتال کے بلاکس کی تمام منزلوں کے زیر التواء کاموں کی تخمینہ لاگت 1857.66 لاکھ جبکہ شیئر والز، جیکٹنگ، وی ایف ڈی کا تخمینہ 651.88 لاکھ ہے۔
واضح رہے کہ فروری 2017 میں، اس وقت کی حکومت نے زیر تعمیر رحت عالم ہسپتال کو محکمہ صحت اور طبی تعلیم کی تحویل میں دے دیا تھا۔ اس وقت رحمت عالم ٹرسٹ کی جانب سے ہسپتال کے دو منزل تعیر کئے گئے تھے، جبکہ یہ عمل 2015 میں شروع کیا گیا تھا۔
اگرچہ ٹرسٹ کی طرف سے ہسپتالوں کی دو منزلیں پہلے ہی تعمیر کی جا چکی تھیں، لیکن بعد میں حکومت نے عمارت کی تکمیل کا ٹھیکہ جموں کشمیر پبلک کنسٹرکشن کارپوریشن (جے کے پی سی سی) کو سونپ دیا گیا تھا، جس میں پہلے سے تعمیر شدہ گراؤنڈ اور پہلی منزل کے بعد متعلقہ تعمیراتی ایجنسی کی جانب سے سیفٹی آڈٹ کے بغیر مزید دو منزل تعمیر کئے گئے تھے۔
بعد میں جب، جے کے پی سی سی نے تعمیر کا بڑا حصہ مکمل کیا اور اس پر کروڑوں روپئے خرچ کیے، تو حکومت نے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) جموں کو عمارت کا سیفٹی آڈٹ کرنے کا کام سونپا۔ آڈٹ ایجنسی کو رپورٹ پیش کرنے میں ایک سال سے زائد وقت لگ گیا جس میں آڈٹ ایجنسی نے ہسپتال عمارت کی پہلی دو منزلوں کے بیموں اور ستونوں کی جیکٹنگ کا مشورہ دیا،تاکہ اسے مزید مضبوط کیا جاسکے اور خطرات کو کم کیا جاسکے۔