اردو

urdu

ETV Bharat / state

پہلگام : ریبٹ گرل نے ڈیڑھ لاکھ کی انگوٹھی سیاح کو واپس کی

راجستھان سے سیاحوں کا ایک گروپ پہلگام کی سیرو تفریح کے لیے آیا تھا۔ اسی بیچ بیسرن نام کی جگہ پر ان کی قیمتی انگوٹھی کھو گئی۔

انگوٹھی سیاح کو واپس کی
انگوٹھی سیاح کو واپس کی

By

Published : Apr 5, 2021, 10:05 PM IST

کشمیر کی خوبصورت وادیوں کے حسن کے تذکرے کے ساتھ ساتھ یہاں کی ایمانداری، انسانیت نوازی اور بھائی چارے کی مثالیں بھی آئے دن خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں۔

ریبٹ گرل نے ڈیڑھ لاکھ کی انگوٹھی سیاح کو واپس کی

حال ہی میں ریبٹ گرل کے نام سے مشہور روبینہ نے راجستھان سے آئے ایک سیاح کی سونے کی انگوٹھی اسے لوٹا کر ایمانداری اور انسانیت نوازی کی عمدہ مثال قائم کی ہے۔

تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے کی مالیت والی انگوٹھی پہلگام میں ایک سیاح سے گم ہوگئی تھی۔ اس کی اطلاع روبینہ کو ملی اور اس نے انگوٹھی تلاش کی اور پھر انگوٹھی اس کے مالک کو واپس لوٹا دی۔

راجستھان سے سیاحوں کا ایک گروپ پہلگام کی سیر و تفریح کے لیے آیا تھا۔ اسی بیچ بیسرن نام کی جگہ پر ان کی قیمتی انگوٹھی کھو گئی۔ سیاح انگوٹھی کھونے کے غم میں ڈوب جاتا ہے اور مایوس ہو کر اپنا تفریحی دورہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ لیکن روبینہ نے انگوٹھی کی تلاش شروع کر دی اور آخرکار اسے تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ روبینہ نے اس قیمتی انگوٹھی کو اس کے مالک کے حوالے کر دیا اور ان کی نا امیدی کو خوشی میں تبدیل کردیا۔

قدرتی حسن سے مالا مال سیاحتی مقام پہلگام میں ریبٹ گرل کے نام سے مشہور روبینہ کا خاندان مفلسی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ والد عبد المجید اعوان معذور ہیں اور ان کے کمسن بچے خرگوش پال کر گھر کا خرچ چلاتے ہیں۔ روبینہ پر ہی اپنے بھائی بہنوں کی کفالت کی ذمہ داری آن پڑی ہے۔ والدین سمیت آٹھ فرد کے لیے تین وقت کی روزی روٹی کا انتظام کرنا روبینہ کے لیے کتنا مشکل ہوگا، اسے سمجھا جا سکتا ہے۔

معصوم بہن وبھائیوں نے کچھ خرگوش پال رکھے ہیں، جیسے ہی وہ کسی سیاح کو دیکھتے ہیں، خرگوشوں کے ذریعے وہ سیاحوں کا دل بہلاتے ہیں اور اس کے بدلے میں سیاح انہیں کچھ پیسے دے دیتے ہیں، جس کی وجہ سے گھر میں کھانے کا انتظام ہو جاتا ہے۔ دس سالہ رضیہ نے کہا 'کسی نے بھی آج تک ہماری مدد نہیں کی، ہم خرگوشوں کے ذریعے ہی گھر کا خرچ کا انتظام کرتے ہیں'۔

ایک وقت میں عبد المجید ٹی بی کا شکار ہو گئے تھے، جس کے بعد معذوری کی وجہ سے انہیں مزدوری چھوڑنی پڑی۔ رضیہ کی بڑی بہن ممتازہ جس کی عمر بارہ سال ہے، نے بتایا 'والد نے یہ خرگوش خرید کے دیے ہیں، میں اور میری چھوٹی بہن ہم دونوں دن میں پہلگام کے باغات میں جاتے ہیں، جہاں سیاح خرگوش کے ساتھ فوٹو کھچواتے ہیں اور ان سے کھیلتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیے
ملیے کشمیر کی میک اپ آرٹسٹ منیسا زرگر سے

ادھر جوں ہی سیاحوں کو جب اپنی کھوئی ہوئی انگوٹھی واپس مل گئی۔ گویا انکی خوشی میں مزید جان آگئی۔ واقعے کے فوراً بعد پہلگام انتظامیہ نے روبینہ کو انعام سے بھی نوازا اور اس سیاح نے بھی اسے انعام سے نوازا۔

مفلسی میں بھی روبینہ کی دیانت داری نے یہ ثابت کردیا ہے کہ دوسروں کی گری پڑی چیزیں خواہ جتنی بھی قیمتی ہوں، وہ چیزیں جسے ملی ہیں اس کے لیے وہ محض امانت ہیں جسے لوٹانے والے کو یک گونہ خوشی ملتی ہے اور گمُ ہونے والے کی چیز جب اسے مل جاتی ہے تو اسے کتنی مسرت ہوتی ہے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details