اننت ناگ: حکومت کی جانب سے طبی ڈھانچہ کو مستحکم کرنے کے لئے ہر سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں، شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دور دراز دیہی علاقوں میں بھی طبی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ لیکن کئی دور دراز علاقے ایسے بھی ہیں جہاں طبی مراکز عدم توجہی کے شکار ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال ضلع اننت ناگ کے دور دراز علاقہ ہاپت ناڑ کی بھی ہے۔ ہاپتناڑ علاقہ میں ایک پبلک ہیلتھ سینٹر موجود ہے لیکن طبی مرکز میں ضروری سہولیات کی عدم دستیابی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔Dispute between Health Department and Land Donor of Health Centre Hapatnad
سنہ 2008 میں یہاں ایک پی ایچ سی قائم کیا گیا تھا جسے سنہ 2018 میں فعال بنایا گیا۔ علاقے میں طبی مرکز کے قیام سے لوگوں نے راحت کی سانس لی اور سرکار کے اس اقدام کی سراہنا بھی کی تاہم ہیلتھ سنٹر کے لیے اراضی فراہم کرنے والے مقامی باشندے اور محکمہ صحت کے مابین تنازعہ کے باعث لوگ پوری طرح ہیلتھ سنٹر کے فائدے سے محروم ہے۔ اراضی فراہم کرنے والے شخص کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے سرکاری نوکری کے عوض اراضی فراہم کی تاہم انہیں نہ نوکری دی گئی اور نہ ہی برسوں سے کوئی معاوضہ فراہم کیا گیا جس کے بعد انہوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔Hapatnad Health Centre Land donor seeks compensation
پی ایچ سی میں ایکسرے، ای سی جی اور تشخیصی مراکز سمیت دیگر کئی سہولیات موجود نہیں ہیں۔ وہیں ہسپتال کو سہ پہر چار بجے بند کیا جاتا ہے جس کے بعد لوگ ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں خاص کر درد زہ میں مبتلا خواتین کو سب ضلع یا ضلع ہسپتال منتقل کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ پی ایچ سی کے قیام سے قبل بھی لوگوں کو معمولی طبی معائنہ کے لیے سب ضلع ہسپتال سیر یا ڈسٹرکٹ ہسپتال اننت ناگ کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ People suffer due to lack of facilities in PHC Hapatnad