لوگوں کا کہنا ہے کہ 'مذکورہ علاقے میں پانی فراہم کرانے والی پائپ آج تک بچھائی نہیں گئی ہے جبکہ علاقے میں قائم بیشتر واٹر سپلائی پلانٹ بے کار پڑے ہیں اور عوام کو پانی کی فراہمی نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ علاقہ پینے کے ساتھ ساتھ دیگر ضروریات کے لیے بھی پانی سے محروم ہے۔'
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'حکومت اور محکمہ جل شکتی کے عہدیدار اور ملازمین آئے دن مرکزی اسکیم 'ہر گھر کو نل سے جل' اسکیم سے متعلق بیانات اور اشتہارات جاری کرتے ہیں، تاہم زمینی صورتحال مختلف نظر آ رہی ہے۔'
پانی کی قلت کے سبب شدید مشکلات سے دوچار گلشن آباد اسورہ کے لوگ
بجبہاڑہ میں واقع گلشن آباد اسورہ کے لوگ پچھلے کئی برسوں سے پینے کے صاف و شفاف پانی سے محروم ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گلشن آباد کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'گذشتہ کئی برسوں سے ان کے علاقے کو پینے کے صاف پانی سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ اب چھوٹے نالے کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔'
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'کئی بار انہوں نے اعلیٰ حکام تک یہ بات پہنچائی اور متعدد مرتبہ دفاتر کے چکر بھی کاٹے تاہم ان کے مطابق 'علاقے کے لوگوں کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی گئی'۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کے دوران بار بار ہاتھ دھونے کی تلقین کی جاتی ہے، لیکن بغیر پانی کے صفائی ستھرائی کیسے ممکن ہو سکتی ہے، مقامی لوگوں نے متعلقہ محکمہ اور گورنر انتظامیہ سے ذاتی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے علاقے میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے'۔