اردو

urdu

ETV Bharat / state

کوکرناگ: 10 برسوں میں بھی رابطہ سڑک نہیں بن پائی، آمدورفت دشوار - دوردراز علاقے گگناڈ دیوسو

مقامی لوگوں کا کہنا ہے گُگناڈ سے دیوسو تک تقریباً 3 کلومیٹر کی مسافت ہے۔ جب بھی ہمیں گھریلو سازوسامان، سودہ سلف یا اور کوئی چیز لانی ہوتی ہے تو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ضلع اننت ناگ
ضلع اننت ناگ

By

Published : Apr 7, 2021, 6:08 PM IST

ضلع اننت ناگ کے دوردراز علاقے گگناڈ دیوسو میں رابطہ سڑک کے فقدان کے باعث مقامی لوگوں کو آمدورفت میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اننت ناگ سے تقریباً 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع گُگناڈ علاقے میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت مذکورہ علاقے کی رابطہ سڑک کو بنانے کے لیے سنہ 2011 میں کام تو شروع کیا گیا، تاہم دس سال گزرنے کے باوجود ابھی تک کام مکمل نہیں ہو پایا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے گُگناڈ سے دیوسو تک تقریباً 3 کلومیٹر کی مسافت ہے۔ جب بھی ہمیں گھریلو سازوسامان، سودہ سلف یا اور کوئی چیز لانی ہوتی ہے تو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ویڈیو: سڑک کا کام شروع ہوئے نو سال ہوگئے لیکن سڑک اب تک نہیں بن پائی

لوگوں کا کہنا ہے 'بچوں کو اسکول تک پہنچانے کے لیے بھی دقتوں کا سامنا ہے۔ ایک تو مذکورہ علاقہ کافی سنسان ہے جبکہ دوسری جانب اس دشوار گزار راستوں پر چلنا طلبہ کے لیے کافی مشکلات پیدا کرتا ہے۔

وہیں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس مسئلہ پر پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت کام کر رہے اسسٹنٹ انجینیئر ارشد سلام سے بات کی تو انہوں نے کہا 'مذکورہ علاقہ میں رابطہ سڑک کی سنگ بنیاد سنہ 2011 میں ڈالی گئی تھی، چونکہ لوگوں نے مذکورہ علاقے میں رابطہ سڑک کی تعمیر شروع ہونے سے قبل معاوضہ طلب کیا، پی ایم جی ایس وائی کے پاس پیسے نہ ہونے کے باعث سڑک کی تعمیر کا کام روکنا پڑا۔ لیکن اب رواں برس کے جلائی ماہ میں مذکورہ سڑک پر میکڈم بچھانے کا کام عمل میں لایا جائے گا، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہوسکے'۔

یہ بھی پڑھیے
مغوی سی آر پی ایف کمانڈو کے افراد خاندان کا جموں میں احتجاجی مظاہرہ

جموں و کشمیر کے کئی اضلاع کے دور دراز علاقے آج بھی سڑک جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے سڑکوں کا کام شروع تو کیا جاتا ہے، لیکن مکمل ہونے میں برسوں لگ جاتے ہیں۔ وہیں عام لوگ علاقوں میں سڑک نہ ہونے کی وجہ سے ہر دن مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details