ووٹر لسٹوں میں اپنے نام غائب پانے پر مہاجر پنڈتوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔
احتجاجی پنڈتوں نے بہ یک زبان ووٹر لسٹ میں نام درج کرنے کے لئے مائیگرنٹ فارم بھرنے کی شرط کو منسوخ کرکے راشن کارڈ کے مطابق حق رائے دہی کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر سنیل پنڈتا نامی ایک شخص نے بتایا 'حکومت ہمارے تئیں مخلص نہیں ہے، ہمیں اٹھائیس برس سے مائیگرنٹ فارم بھرنا پڑتا ہے اور سال میں ایسے پچاس فارم بھرنے پڑتے ہیں اور بھارتی شہری ہونے کے باوجود ہمیں یہ بھگتنا پڑتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ہم تقریباً دو لاکھ ووٹرس ہیں لیکن ہم نے مائیگرنٹ فارم بھرے تو وہاں سے صرف 18 ہزار ووٹ ہی آگئے۔
ویر جی رینا نامی ایک مہاجر پنڈت نے مائیگرنٹ فارم بھرنے کے سسٹم کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'ہمیں مائیگرنٹ فارم بھرنے کے بعد بھی ووٹ نہیں ڈالنے دیا جارہا ہے، ہمارے 80 فیصد ووٹ خراب ہوجاتے ہیں، ہم نے اسی لئے بار بار کہا کہ ہمیں راشن کارڈ کے مطابق ووٹ کی اجازت دی جائے اور یہ مائیگرنٹ فارم بھرنے کا سلسلہ بند کیجیے'۔
ایک دیگر کشمیری پنڈت نے کہا 'اگر یہ مائیگرنٹ فارم سسٹم بند نہیں کیا گیا تو ہم اگلے اسمبلی انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے'۔
مہاراج کرشن نے مائیگرنٹ فارم کو پنڈتوں کی بربادی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا 'یہ فارم ہماری بربادی کے لئے رکھا گیا ہے اور یہ فارم بھرنے کے باوجود بھی ہمارا یہاں ووٹ ہی نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت یہاں بہت دکھی ہیں، ہم یہاں اقلیت میں ہیں اس لئےکوئی ہمیں پوچھتا ہی نہیں ہے۔
ادھر انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کشمیری مہاجر پنڈتوں کی طرف سے مائیگرنٹ فارم کو منسوخ کرنے کے حوالے سے کہا 'مہاجر پنڈتوں کی سہولیت کے لئے ہر الیکشن میں جموں، دلی اور اودھم پور میں خصوصی پولنگ اسٹیشنوں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے جہاں یہ لوگ ووٹ ڈال سکتے ہیں'۔
انہوں نے کہا ووٹر لسٹ میں ان کا نام درج ہوتا ہے لیکن چونکہ یہ ووٹر لسٹ وہاں ہوتے ہیں جن حلقوں سے انہوں نے ہجرت کی ہوتی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کیونکہ یہ ایک عبوری عمل ہے لہٰذا الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق انہیں مائیگرنٹ فارم بھرنا پڑتا ہے جس سے ان کا نام یہاں ووٹر لسٹ میں شامل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائیگرنٹ فارم بھرنے میں غلطیاں ہونے کی وجہ سے نام ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہوا ہوگا جس کے لئے انہیں متعلقہ محکمے کے پاس جاکر اپنے مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ سری نگر پارلیمانی حلقے کے انتخابات کے موقع پر بھی جموں میں ووٹر لسٹ میں نام درج نہ ہونے کے خلاف کشمیری مہاجر پنڈتوں نے صدائے احتجاج بلند کرکے مائیگرنٹ فارم منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔