اردو

urdu

ETV Bharat / state

Margan Top Road in Shambles: مرگن ٹاپ رابطہ سڑک خستہ حالی کی شکار

مرگن ٹاپ سطح سمندر سے بارہ ہزار فٹ کی بلندی پر صوبہ جموں کے کشتواڑ ضلع اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے درمیان برفیلی ہمالیائی پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایک دیدہ زیب سیاحتی مقام ہے۔ ہر سال ہزاروں سیاح یہاں کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں، تاہم بنیادی سہولیات کا فقدان خاص کر خستہ حال سڑک کے باعث انہیں سخت مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

مرگن ٹاپ رابطہ سڑک خستہ حالی کی شکار
مرگن ٹاپ رابطہ سڑک خستہ حالی کی شکار

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 8:34 PM IST

مرگن ٹاپ رابطہ سڑک خستہ حالی کی شکار

اننت ناگ (جموں کشمیر) :شعبہ سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے جہاں حکومت کی جانب سے آئے روز بلند و بانگ دعوے ہو رہے ہیں وہی زمینی صورتحال اُن دعوں کے برعکس پائی جاتی ہے۔ صوبہ جموں کے کشتواڑ ضلع اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے درمیان برفیلی ہمالیائی پہاڑیوں کے دامن میں واقع سیاحتی مقام مرگن ٹاپ کو جانی والی رابطہ سڑک انتہائی خستہ ہو چکی ہے جس کے باعث نہ صرف مقامی باشندوں بلکہ سیاحوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جنوبی کشمیر کا ضلع اننت ناگ قدرتی حسن و جمال، آبی ذخائر اور متعدد صحت افزا مقامات کے لئے کافی مشہور ہے۔ ان صحت افزا مقامات میں ضلع کے کئی سیاحتی مقامات ایسے ہیں جو تاحال سیاحتی نقشہ سے اوجھل ہیں، جس میں اننت ناگ کے سب سے بڑے سب ضلع کوکرناگ کے کئی علاقے بشمول سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، ماور ناگ ژوہر ناگ سر فہرست ہیں۔ گرچہ مرگن ٹاپ کے لئے سال 2021 کے اکتوبر ماہ سڑک کی تعمیر و مرمت کا کام مکمل کیا گیا تھا تاہم کچھ عرصہ گزر جانے کے بعد ہی سڑک خستہ حالی کی شکار ہوئی۔ جس کے باعث نہ صرف مڑواہ اور کوکرناگ کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا درپیش ہے بلکہ مرگن ٹاپ پر آنے والے سیاح بھی مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق مذکورہ سڑک کو دو سال قبل تعمیر کیا گیا تھا، بعد ازاں علاقے میں مقامی سیاحوں کا رش کافی حد تک بڑھ گیا، جس سے نہ صرف گاورن کے لوگ خوش دکھائی دے رہے تھے بلکہ سیاحت سے وابستہ افراد بھی پھولے نہیں سما رہے تھے۔ تاہم رواں سال سڑک کی خستہ حالی کے پیش نظر مقامی سیاح مرگن ٹاپ آنے سے گریز کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑک کے کناروں پر تعمیر کی گئی دیواریں (برسٹ وال) سڑک کے بیچوں بیچ بکھری پڑی ہے جس سے سڑک کے اکثر مقامات پر گہرے گھڑے بن گئے ہیں جبکہ برفیلے ایام میں بھاری برفباری کے نتیجے میں سڑک کے مختلف مقامات پر چٹانیں کھسک جانے کے سبب سڑک پوری طرح سے خستہ حال ہو چکی ہے، نتیجتاً سڑک پر چلنے والی گاڑیوں کو کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

مقامی سیاحوں کا ماننا ہے کہ مرگن ٹاپ جسے قدرت نے اپنی کاریگری سے نوازا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ قدرت نے فرصت کے لمحات میں اسے تراشا ہے، ہنوز سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے۔ مقامی باشندوں کا ماننا ہے کہ یہاں مرگن، مڑواہ، ژوہر ناگ جیسے کئی مقامات ہیں جنہیں سیاحتی نقشے پر لائے جانے کی ضرورت ہے تاہم حکومت کے عدم توجہی کے باعث یہ مقامات دور جدید میں بھی سیاحوں کی رسائی سے دور ہیں۔ لوگوں نے حکام سے مرگن ٹاپ کی خستہ حال سڑک کی مرمت کرنے اور یہاں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سیاحت کو فروغ مل سکے اور ساتھ ہی سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

مزید پڑھیں:پہلگار کے آرو میں واقع ہیلتھ سنٹر انتہائی خستہ

معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ مسئلہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے ایگزیکٹیو انجینئر سعید اشفاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مرگن ٹاپ رابطہ سڑک ایک اپگریڈیشن اسکیم ہے جس کا تعمیراتی کام 2017 میں شروع کیا گیا تھا اور سال 2021 میں سڑک کا تعمیراتی کام مکمل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک دئسو سے مرگن ٹاپ تک تقریباً 40 کلومیٹر کا فاصلہ ہے اور یہ علاقہ کافی اونچائی پر واقع ہونے کے باعث اس کے تعمیراتی کام کو پورا کرنے میں انہیں چار سال لگے۔ انجنئیر نے مزید کہا کہ مذکورہ علاقے میں تعمیراتی کام کرنے کے دوران کافی چیلنجز کا سامنا درپیش رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں کافی بارشیں ہوتی ہیں جبکہ بعض اوقات علاقے میں فلیش فلڈس بھی آتے ہیں جس کے نتیجے میں سڑک پر چٹانیں کھسک آتی ہیں، نتیجتاً سڑک خستہ حالی کی شکار ہو جاتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں سٹک کی خستہ حالی کو دور کرنے میں کوئی بھی کسر باقی نہیں رکھیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details