جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں واقع کہرپورہ میں بزرگ خاتون تاجہ بیگم نے چار برس قبل محکمہ صحت کو اپنے گھر کا ایک کمرہ کرائے پر دیا تھا لیکن محکمہ نے انہیں اب تک اس کا کرایہ نہیں دیا ہے۔
بزرگ خاتون کی پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ کرایہ نہ ملنے کی صورت ان لوگوں کو مشکلات درپیش ہیں۔ ستر سالہ بزرگ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں آمدنی کے قلیل وسائل تھے، اس لیے انہوں نے طبی شعبے کو اپنا کمرہ کرائے پر دیا۔ لیکن چار برس گزر جانے کے باوجود انہیں کوئی بھی کرایہ نہیں دیا گیا۔ جس کے چلتے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔
بزرگ خاتون تاجہ بیگم کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں زیادہ عیال ہونے کی وجہ سے گھر میں جگہ کم پڑ گئی، حالانکہ انہوں نے اس چیز کی پرواہ کئے بغیر طبی شعبے کو کرائے پر کمرہ دیا۔ انہوں نے سوچا کہ شاید محکمے سے کرایہ وصول کرنے کے بعد ان کے دکھ دور ہو جائیں گے، لیکن گزشتہ چار برسوں سے ان کی مشکلات میں کمی ہونے کے بجائے مزید اضافہ ہو گیا۔
پرائمری ہیلتھ سینٹر میں موجود ملازمین کا کہنا ہے کہ یہ مکان مالکن کا بڑپن ہے کہ وہ انہیں اپنے گھر میں کام کرنے دے رہی ہیں، جبکہ تاجہ بیگم اور ان کے اہل خانہ نے انہیں کبھی تنگ طلب نہیں کیا۔ انہوں نے محکمے سے مودبانہ گزارش کی ہے کہ وہ مکان مالکن کو کرایہ فراہم کریں، تاکہ مہنگائی کے اس دور میں مذکورہ بزرگ خاتون کو تھوڑی راحت مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سالیہ: پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات کا فقدان
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب یہ معاملہ چیف میڈیکل آفیسر اننت ناگ ڈاکٹر مختار احمد کی نوٹس میں لانا چاہا تو انہوں نے کیمرے کے سامنے آنے سے انکار کیا، تاہم انہوں نے کہا کہ یہ تین قسم کے سب سینٹر ہوتے ہیں، ایک فیملی ویلفیئر جس کے لئے مرکز سے پیسے واگزار ہوتے ہیں، دوسرا ہیلتھ سروسز اور تیسرا این ایچ ایم کے زمرے میں آتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو مذکورہ ہیلتھ سینٹر ہے وہ فیملی ویلفیئر کے زمرے میں آتا ہے، جس کے لئے فکسڈ پیسہ واگزار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مذکورہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کے لئے رقومات واگزار ہوگی، ہم مکان مالکن کو دے دیں گے۔