اردو

urdu

ETV Bharat / state

Mehbooba Mufti On Article 370: "امید ہے کہ سپریم کورٹ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے گی"

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ" ہمیں امید ہے کی عدالت اعظمیٰ جموں و کشمیر میں خصوصی آئینی حیثیت پر سٹے لگائے گی اور جو بھی قانون جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد لاگو کیے گئے انہیں بھی واپس لیا جائے گا۔"Mehbooba Mufti On Article 370

hopeful-sc-will-reverse-illegal-aug-5-move-mehbooba-mufti
"امید ہے کہ سپریم کورٹ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے گی"

By

Published : Apr 26, 2022, 9:43 PM IST

بجبہاڑہ:پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سرپرست اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کے روز بجبہاڑہ کے کنیلوان علاقہ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران ان کے ہمراہ پارٹی کے کئی اہم کارکنان موجود تھے۔Mehbooba Mufti In Bejbehara

"امید ہے کہ سپریم کورٹ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے گی"
ذرائع ابلاغ کے نمائدوں سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ستم ظریفی ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے ختم کیا گیا، جبکہ جموں و کشمیر کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسٔلے کا ذکر کرنے میں سپریم کورٹ کو تین سال لگے۔ان کا کہنا ہے کہ ابھی تو اس بات کا علم نہیں کہ سپریم کورٹ کب اس بات کی تجزیہ کریں گے۔Mehbooba Mufti On Article 370

انہوں نے امید ظاہر کی عدالت اعظمی مرکزی حکومت کے غیر آئینی طریقے سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت پر روک لگائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے جموں کشمیر میں مختلف قسم کے قانون لاگو کیے جارہے ہیں جس سے یہاں کے لوگوں کے تکلیف میں مزید اضافہ ہو ریا ہے۔ Mehbooba Mufti Slams center govt.

مزید پڑھیں:

سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سرپرست محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی بنیاد سکیولرزم پر بنی ہوئی ہے اور آج مرکزی حکومت ان چیزوں کو یک طرفہ رکھ کر مسلمانوں کے گھروں کو توڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔مرکزی حکومت یہاں کے نوجوانوں سے روزگار چھین رہی ہیں۔ مرکز پر الظامات دہراتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ جو بابا امبیدکر کا بنایا ہوا قانون تھا، انہوں نے جو آئین دیا تھا اس کو بھی بی جے پی نے نہیں بخشا ہے۔

ہم آپ کو بتادیں پیر کی روز سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کر کے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر گرمی کی چھٹیوں کے بعد سماعت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details