وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں ہوئی برفباری کے نتیجے میں جہاں کئی علاقے تحصیل یا صدر مقامات سے ابھی بھی منقطع ہیں۔ جنوبی کشمیر کے کوکرناگ کا پورو علاقہ صدر مقام سے محض 7کلومیٹر کی دوری پر واقع ہونے کے باوجود گزشتہ دنوں ہوئی برفباری کے بعد سے آج تک یہاں سے برف نہیں ہٹائی گئی۔
اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے ہائی وے، اسپتالوں، اور اہم دفاتر کو جانے والی سڑکوں پر سے برف ہٹائی گئی تاہم دور دراز علاقہ جات میں عوام کو از خود سڑکوں اور گلیوں سے برف ہٹانی پڑتی ہے۔
’برفباری کے دوران بیمار ہونا دوہری مصیبت‘ وادی میں آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جو بجلی، پانی اور سڑک جیسی بنیادی سہولیات کے لیے آئے روز دھرنے احتجاج اور مختلف دفاتر کے چکر کاٹتے رہتے ہیں۔ کوکرناگ کا پورو علاقہ بھی تعمیر و ترقی کے لحاظ سے کافی پیچھے ہے۔
برفباری کے دوران پورو سے کوکرناگ پیدل آئے افراد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے برفباری کے دوران مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا ہے، تاہم سخت سردی اور برفباری کے دوران پورو میں ایک شخص کا بیمار ہونا پورے علاقے کے لیے کسی مصیبت سے کم نہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ علاقے میں کئی فٹ برف جمع ہونے کے سبب عوام کو عبور و مرور میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وہیں بیمار شخص کو اسپتال یا طبی مرکز تک پہنچانے کے لیے بعض افراد کو برف ہٹا کر راستہ بنانا پڑتا ہے تو بعض افراد بیمار کو کندھوں یا چارپائی پر اٹھا کر طبی مرکز پہچاتے ہیں۔