رواں سال کے پہلے تین ماہ میں مسلسل خراب موسمی صورتحال اور حالیہ موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں وادی میں مختلف درختوں کو مہلک بیماریاں لگنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ جس کے پیش نظر باغ مالکان کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔
اسی حوالے سے حلقہ انتخاب بجبہاڈہ کے دچھنی پورہ کے مختلف علاقہ جات میں جہاں شگوفے نکل آئے تھے، وہی مسلسل بارشوں کی وجہ سے باغ مالکان میں تشویش پائی جا رہی ہے۔
باغ مالکان کے مطابق شگوفے نکلنے کے اس سیزن میں اس طرح کے خراب موسمی صورتحال سے ان کے باغات پر بُرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس طرح کے موسم سے مختلف اقسام کے درخت جن میں بادام، سیب، اور اخروٹ وغیرہ سر فہرست ہیں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ لاحق ہوتا ہے۔ تاہم باغ مالکان کے مطابق ابھی تک محکمہ باغبانی کی طرف سے انہیں کوئی بھی احتیاتی تدابیر برتنے کی صلاح نہیں دی گئی ہے۔ اس وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر محکمہ باغبانی کی جانب سے انہیں احتیاطی تدابیر کے بارے میں جانکاری فراہم کی جاتی تو وہ کسی حد تک اپنی فصلوں کو نقصان سے بچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: بارش کا پانی جمع ہونے سے آمدورفت میں مشکلات
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائدے نے جب محکمہ باغبانی کے چیف ہارٹیکلچر آفیسر روشن دین سے بات کی تو انہوں نے کئی احتیاطی تدابیر کی وضاحت کی جن کی مدد سے فصلوں کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ باغات اور کھیتوں میں جمع پانی کی نکاسی کا فوری انتظام کریں۔ انہوں نے موسم میں بہتری کے بعد دوا پاشی کے اعتبار سے اضافی احتیاط سے کام لینے کی کسانوں سے کو تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں باغ مالکان کی سہولیت کیلئے محکمہ کی طرف سے کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔