اردو

urdu

ETV Bharat / state

سنہ 2014 کے سیلاب کی تباہ کاریاں اور لوگوں کے مسائل

کھرٹی لارنو کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ سے بہنے والا نالہ گاورن نے سنہ 2014 میں کافی تباہی مچائی تھی۔ اُس وقت کے سیلاب نے علاقہ میں کئی مکینوں کو بے گھر کر دیا۔ ہزاروں کنال اراضی پر پھیلی ہوئی فصلوں کو برباد کردیا۔

سال 2014 کے سیلاب کی تباہ کاریاں اور لوگوں کے مسائل
سال 2014 کے سیلاب کی تباہ کاریاں اور لوگوں کے مسائل

By

Published : Oct 20, 2020, 4:14 PM IST

سنہ 2014 میں آئے تباہ کن سیلاب کو اگرچہ چھہ سال سے زائد کا عرصہ ہونے کو آیا ہے، تاہم یہ سیلاب اتنا خوفناک تھا کہ اب تک اس کی یادیں وادی کے لوگ فراموش نہیں کر پائیں ہیں۔ اس تباہ کن سیلاب نے صوبہ کشمیر کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو مصیبت میں ڈالا تھا۔ ستمبر 2014 کے سیلاب نے کشمیر میں آناً فاناً کئی بستیاں تباہ کر دیں، جبکہ ہزاروں املاک کھنڈرات میں تبدیل ہو گئے۔ تباہ کن سیلاب نے لاکھوں کنال اراضی پر پھیلی ہوئے فصلوں کو نیست و نابود کر دیا تھا۔

جنوبی ضلع اننت کے کوکرناگ کے بیشتر مقامات ایسے ہیں، جہاں کئی لوگ بے گھر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی روزی روٹی سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ کیونکہ اُس تباہ کن سیلاب نے کوکرناگ حلقہ میں ہزاروں کنال اراضی اپنے ساتھ بہا لی۔ کوکرناگ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں جہاں لہلہاتے کھیت ہوا کرتے تھے، اب بنجر ہے۔

سال 2014 کے سیلاب کی تباہ کاریاں اور لوگوں کے مسائل
کھرٹی لارنو کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ سے بہنے والا نالہ گاورن نے سال 2014 میں مقامی علاقہ میں کافی تباہی مچائی تھی۔ اُس وقت کے سیلاب نے علاقہ میں کئی مکینوں کو بے گھر کر دیا۔ ہزاروں کنال اراضی پر پھیلی ہوئی فصلوں کو برباد کردیا۔

ان کے مطابق نالہ گاورن میں سال میں کئی بار پانی کی سطح کافی بڑ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقہ میں رہایش پزیر لوگوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

اگرچہ ان مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے مقامی لوگوں نے کئی بار محکمہ فلڈ کنٹرول کا دروازہ کھٹکھٹایا، تاہم مذکورہ محکمہ چھہ برس کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی خواب خرگوش میں ہے۔ جس کی وجہ سے کھرٹّی اور اس سے ملحقہ علاقوں کے رہایش پزیر لوگ تزبزب کے شکار ہو گئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب فون پر یہ معاملہ محکمہ فلڈ کنٹرول کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹیو انجینئر محمد سید میر کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے پہلے ہی مرکزی اسکیم نبارڑ (NABARD) کے تحت ان علاقوں کو متعلقہ زمرے میں لایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے محکمہ کو ایک پروجیکٹ ارسال کیا ہے۔ جس کے تحت ایسے علاقوں میں باندھ بنانے کا کام عمل میں لایا جائے گا۔ اے ای ای کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے جیسے ہی رقومات واگزار کی جائیں گی، وہ جلد ہی نالہ گاورن کے کناروں پر باندھ بنانے کا کام شروع کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details