محبوبہ مفتی اننت ناگ حلقہ انتخاب سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق محبوبہ مفتی جوں ہی کھرم سرہامہ علاقے میں ایک معروف درگاہ کے احاطے کی جانب بڑھ رہی تھیں تو وہاں موجود کئی لوگوں نے انکے خلاف نعرے بازی کی اور بعد میں مختلف سمتوں سے قافلے کی جانب پتھر پھینکے گئے۔
اس پتھراؤ میں کم از کم دو افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔
پتھراؤ سے قافلے میں کھلبلی مچ گئی لیکن کچھ منٹ کے بعد صورتحال معمول پر آگئی۔
بعد میں محبوبہ مفتی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا اور پروگرام کے اگلے مرحلے پر وہ پہلگام علاقے کی جانب روانہ ہوگئیں۔
کھرم سرہامہ علاقہ، محبوبہ کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا گڈھ مانا جاتا تھا لیکن آج انکے کاروان پر ہونیوالا پتھراؤ یہ دکھاتا ہے کہ انکی پارٹی کی شبیہہ تبدیل ہوگئی ہے۔
محبوبہ مفتی اننت ناگ حلقے سے لوک سبھا انتخاب لڑرہی ہیں۔ انہوں نے یہ انتخاب 2014 میں بھاری اکثریت سے جیتا تھا لیکن بعد میں اپریل 2016 میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے لوک سبھا سیٹ سے استعفیٰ دیا تھا۔
حالانکہ 2017میں اس سیٹ کیلئے ضمنی انتخابات طے ہوئے تھے اور محبوبہ مفتی نے اپنے چھوٹے بھائی تصدق مفتی کو امیدوار بنایا تھا لیکن سرینگر سیٹ کیلئے ہوئے ضمنی انتخاب میں کافی تشدد ہونے کے بعد ، اننت ناگ کا ضمنی چناؤ رد کردیا گیا۔ اسطرح یہ حلقہ 2015کے بعد نمائندگی کے بغیر رہا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اننت ناگ حلقے کاموجودہ انتخاب محبوبہ مفتی کے سیاسی مستقبل کو متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
محبوبہ کے خلاف نیشنل کانفرنس کی جانب سے سابق ہائیکورٹ جج جسٹس حسنین مسعودی انتخاب لڑرہے ہیں جبکہ کانگریس نے ریاستی صدر غلام احمد میر کو میدان میں اتارا ہے۔