ڈی ڈی سی انتخابات کے پیش نظر حلقہ انتخاب کوکر ناگ کے بلاک ساگم سے اپنی پارٹی کے اُمیدوار انیسُ الاسلام نے اپنے کارکنان کے ہمراہ بلاک ساگم کے کئی علاقوں میں لوگوں سے ووٹ کی اپیل کی۔
انیس الاسلام دوبارہ انتخابی میدان میں انیس الاسلام نے کہا کہ بلاک ساگم میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے اُنہوں نے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لیا ہے۔
انیس الاسلام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ دنوں بندوق برداروں کی جانب سے اُن پر جو حملہ کیا گیا تھا اس کے لیے وہ کسی کو بھی ذمہ دار نہیں ٹھہراتے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 48 ہزار امہدواروں نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمینٹ کاونسل انتخابات میں کاغذات نامزدگی داخل کیا ہے اتنے لوگوں میں سے مجھے ہی کیوں نشانہ بنایا گیا۔
انیس الاسلام نے مزید کہا کہ 'میرے حوصلے بلند ہیں اور لوگوں کے اسرار پر ہی میں چار گولیاں کھانے کے بعد بھی ان کے بیچ کھڑا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں لوگوں کی خدمت کرنے آیا ہوں اور مجھے امید ہے کہ 16 دسمبر کو یہاں کی عوام جوق در جوق گھروں سے باہر آئیں گے اور انہیں ووٹ دیں گے۔
واضح رہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے امیدوار انیس الاسلام پر چند روز قبل ساگم علاقہ میں نامعلوم بندوق برداروں نے فائرنگ کی تھی جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے حالانکہ انہیں چار گولیاں لگی تھیں جس کے بعد وہ کئی دنوں تک سرینگر کے اسپتال میں زیر علاج رہے اور آج پہلی وہ زخمی ہونے کے باوجود کئی عوامی وفود سے ملے اور ساگم میں ڈور ٹو ڈور مہم چلائی۔