جموں و کشمیر اپنی پارٹی کی جانب سے آج کانکنی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے اسپورٹس اسٹیڈیئم اننت ناگ سے ڈی سی آفس تک مارچ کیا۔
پارٹی کے ضلع صدر رحیم راتھر نے کہا 'اس پالیسی سے نہ صرف یہاں کے مقامی مزدوروں کا روزگار متاثر ہوا ہے بلکہ تعمیراتی میٹریئل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ راتھر نے حکومت سے پالیسی میں نرمی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔
محکمہ جیولاجی اور مائننگ کے خلاف احتجاج انہوں نے مزید کہا 'جموں و کشمیر میں تعمیراتی سامان کی شدید قلت پیدا ہوگی ہے اور غیر قانونی کان کنی کی وجہ سے نہ صرف تعمیراتی سامان جیسے ریت، پتھر اور بجری کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اس نے حکومت کے ترقیاتی منصوبوں سمیت تعمیراتی کاموں کو نمایاں طور پر روک دیا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
’بات چیت کے ذریعہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل ہو‘
انہوں نے کہا کہ اس طرح کان کنی کی موجودہ پالیسی نے جموں و کشمیر میں بے روزگاری کے پیمانے میں اضافہ کیا ہے۔ بعد میں راتھر نے اس حوالے سے ڈی سی اننت ناگ کو ایک میمورینڈم بھی پیش کیا۔