اردو

urdu

ETV Bharat / state

حاملہ خاتون کی لاش کو ایمبولینس بھی نصیب نہیں

خاتون کو اننت ناگ کے میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ جس کے بعد لاش کو لے جانے کے لئے ہسپتال عملے نے انہیں ایمبولینس بھی فراہم نہیں کی۔

Anantnag: dead body of a pregnant woman didn't get ambulance to reach home
حاملہ خاتون کی لاش کو ایمبولینس بھی نصیب نہیں ہوئی

By

Published : May 3, 2020, 7:37 PM IST

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سالیہ علاقے کی شکیلہ نامی حاملہ خاتون کی ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے موت واقع ہو گئی۔ خاتون کی لاش کو گھر لے جانے کے لئے ہسپتال انتطامیہ نے ایمبولینس بھی فراہم نہیں کی۔

حاملہ خاتون کی لاش کو ایمبولینس بھی نصیب نہیں ہوئی

تفصیلات کے مطابق مذکورہ خاتون کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سیر ہمدان میں داخل کیا گیا تھا تاہم وہاں خاتون کو مبینہ طور پر خاطر خواہ علاج نہیں ملا۔ ان کے خاوند ظہور احمد و دیگر رشتہ داروں نے ڈاکٹروں و طبی عملے پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور ہسپتال عملے کو اسکی موت کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔

اگرچہ خاتون کو اننت ناگ کے میٹرنٹی اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ جس کے بعد لاش کو لے جانے کے لئے ہسپتال عملے نے انہیں ایمبولینس بھی فراہم نہیں کی۔

واقع کو لیکر لوگوں نے احتجاج کیا اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی مانگ کی۔ ادھر انتظامیہ نے اس حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس کے بعد فی الحال ایک خاتون ڈاکٹر اور اسٹاف نرس کو معطل کیا گیا ہے۔

جہاں ہسپتال انتظامیہ اپنی کوتاہیوں سے پلہ جھاڑ رہا ہے وہی اے سی آر اننت ناگ نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

وجہ جو بھی ہو، گھر والوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں۔ ہسپتال انتظامیہ کو انسانیت کی قدروں کا پاس و لحاظ کر کے لاش کو گھر پہنچانے کے لئے ایمبولینس فراہم کرنے چاہیے تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details