اردو

urdu

ETV Bharat / state

اننت ناگ: 4 ماہ بعد بھی آر ٹی آئی کا جواب نہیں آیا

جموں و کشمیر کے ضلع اننگ ناگ میں ایک شخص نے آر ٹی آئی فائل کرکے محکمہ دیہی ترقیات کے بعض امور پر معلومات طلب کی تھی لیکن 4 ماہ گزر جانے کے بعد بھی انہیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

آر ٹی آئی کا جواب نہیں آیا
آر ٹی آئی کا جواب نہیں آیا

By

Published : Aug 1, 2021, 2:38 PM IST

Updated : Aug 1, 2021, 4:43 PM IST

بھارتی حکومت نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ (آر ٹی آئی) کا نفاذ اس لیے کیا تھا کہ ملک کا ہر شہری عملی طور پر مختلف محکموں سے تحریری طور اپنے حقوق کا استعمال کر سکے لیکن جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں ایک شخص گزشتہ چار ماہ سے آرٹی آئی کے جواب کا منتظر ہے۔

آر ٹی آئی کا جواب نہیں آیا

آر ٹی آئی ایکٹ کا مقصد شہریوں کو سرکاری ایجنسیوں سے جلد خدمات حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنا تھا کیونکہ اس ایکٹ کی وجہ سے وہ سوالات پوچھ سکتے ہیں کہ کس تعمیراتی کام میں کتنا خرچ یا پھر اس ایکٹ کے تحت کسی بھی سرکاری معاملے کے بارے میں معلومات حاصل کی سکتی ہے۔

دیگر کئی معاملات کے بارے میں مذکورہ ایکٹ کے ذریعے سوال کئے جاسکتے ہیں لیکن بنیادی طور پر اگر دیکھا جائے تو ایکٹ کا اصل مقصد یہ ہے کہ ملک کو بدعنوانی سے پاک رکھا جائے۔

تاہم ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے لارنو میں واقع محکمہ دیہی و ترقی دفتر میں مرکزی حکم نامے کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔

محکمہ دیہی ترقی دفتر میں رواں برس اپریل ماہ میں گاورن علاقے سے تعلق رکھنے والے لیاقت علی پٹھان نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ(حق معلومات) کا استعمال کرتے ہوئے عرضی دائر کر کے محکمہ کے بعض امور پر آر ٹی آئی فائل کی تھی لیکن 4 ماہ گزر جانے کے بعد بھی انہیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

اننت ناگ کے گاورن میں رہنے والے لیاقت علی پٹھان نے بتایا کہ 'انہوں نے رواں برس اپریل کی 19 تاریخ کو آر ٹی آئی کے تحت مذکورہ دفتر کے مختلف معاملات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے عرضی دائر کی تھی۔ تاہم چار ماہ گزر جانے کے بعد انہیں محض ایک ہی چیز کی معلومات حاصل ہو سکی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دفتر میں تعینات افسران کس طرح سے عام لوگوں کو مرکزی حکم نامے کو عملانے میں اپنا رول نبھا رہے ہیں۔

لیاقت علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماہ اپریل سے مذکورہ دفتر کے کئی چکر لگائے لیکن ہر بار انہیں مایوسی ہاتھ آئی۔ جس کے نتیجے میں ان جیسے عام شہریوں کو مرکز کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے سے بھروسہ اُٹھ گیا۔

لیاقت علی نے محکمہ دیہی و ترقی بلاک لارنو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ محکمہ نے گاورن علاقے میں کئی سال قبل تعمیراتی کام کئے تھے لیکن اب محکمہ نے اُن ہی تعمیراتی کاموں کے بلس دوبارہ نکالنے میں مصروف ہیں۔

Last Updated : Aug 1, 2021, 4:43 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details