اردو

urdu

ETV Bharat / state

Dilapidated Roads of Kokernag Irks Residents: رابطہ سڑکوں کی خستہ حالی سے عوام پریشان

ضلع اننت ناگ کے پہاڑی علاقہ سنبراری، کوکرناگ کے باشندوں نے دعویٰ کیا کہ بارشوں اور برفباری کے دوران ڈھلان پر پھسلن Dilapidated Roads of Kokernagکے سبب کئی لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ وہیں ایمرجنسی یا حادثات کے دوران مریضوں کو کندوں پر اٹھا کر شاہراہ تک لے پہنچانا پڑتا ہے۔

سنبراری، کوکرناگ علاقے کی اندرون سڑکیں انتہائی خستہ
سنبراری، کوکرناگ علاقے کی اندرون سڑکیں انتہائی خستہ

By

Published : Feb 21, 2022, 8:14 PM IST

جنوبی کشمیر South Kashmirکے ضلع اننت ناگ میں سنبراری، کوکرناگ اور اس سے ملحقہ علاقوں کی اندرون سڑکیں انتہائی خستہ ہو چکی ہیں، جس کے سبب لوگوں کو عبور و مرور میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

سنبراری، کوکرناگ علاقے کی اندرون سڑکیں انتہائی خستہ

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’سنبراری اور اس سے ملحقہ کئی علاقوں میں اندرونی سڑکوں کا کہیں نام و نشان نہیں۔‘‘ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ علاقے میں تعمیر و ترقی کے نام پر لوگوں سے کھلواڑ کیا رہا ہے، علاقے میں گزشتہ کئی برسوں سے کوئی بھی تعمیراتی سرگرمی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

لوگوں کے مطابق علاقے میں پختہ رابطہ سڑکیں نہ ہونے کے سبب انہیں مختلف دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں تقریباً پانچ سال قبل چند ایک مقامات پر فٹ پاتھ تعمیر کیے گئے جبکہ علاقے میں بیشتر مقامات پر اندرونی رابطہ سڑکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقہ میں بارش یا برفباری کے دوران ڈھلان پر پھسلن کے سبب کئی لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ وہیں ایمرجنسی یا حادثات کے دوران مریضوں کو کندوں پر اٹھا کر شاہراہ تک لے پہنچانا پڑتا ہے۔

مزید پڑھیں:Street Lights Awaits in Larnoo: لارنو میں اسسٹریٹ لائٹس ایک دہائی بعد بھی آخری مرحلے کی منتظر

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے لوگوں نے پی آر آئی نمائندوں خصوصا مقامی سرپنچ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’سرپنچ نے تمام تعمیراتی کام اپنے گھر کے آس پاس کروائے، جبکہ مقامی لوگ درو جدید میں بھی سڑک جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں۔‘‘

ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمہ دیہی ترقی کے وی ایل ڈبلیو کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے گزشتہ برسوں میں مذکورہ علاقے میں تقریباً 10 سے 12 فٹ پاتھ تعمیر کئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مقامی باشندوں کو گرام سبھا کے دوران رابطہ سڑکوں اور فٹ پاتھ کی تعمیر کا مطالبہ کرنے کا مشورہ دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details