بھارت نے گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کو قزاقستان کے نور سلطان میں ہوئے مقابلے میں 4-0 سے شکست دے کر ورلڈ گروپ کوالیفائر مقابلے میں جگہ بنائی تھی۔ اس مقابلے کے لئے بھارتی ٹیم میں پیس کے جوڑی دار کے طور پر ملک کے ٹاپ ڈبلز کھلاڑی روہن بوپنا اتریں گے جبکہ سنگلز میچوں کا دارومدار پرجنیش گیشورن ، نوجوان کھلاڑی سمیت ناگل اور رام کمار رام ناتھن کے کندھوں پر رہے گا۔
بھارت اورکروشیا کے درمیان دلچسپ مقابلے کا امکان پیس پاکستان کے خلاف گزشتہ میچ میں جیون نیدو شیزیان کے ساتھ ڈبلز میچ میں کھیلے تھے اور انہوں نے یہ میچ جیتا تھا۔ لیکن اس میچ میں وہ بوپنا کے ساتھ اتریں گے۔
46 سالہ پیس کا ڈیوس کپ میں یہ 21 واں سال ہوگا۔ وہ پہلی بار ملک کے لئے 1990 میں ڈیوس کپ میں کھیلے تھے اور اب تک کل 57 مقابلے کھیلے ہیں اور ان کا سنگلز میں 48 جیت اور 22 ہار اور ڈبلز میں 44 جیت اور 13 ہار کا ریکارڈ ہے۔
ڈیوس کپ میں ان کا کل ریکارڈ 92 جیت اور 35 ہار کا ہے۔ وہ ڈیوس کپ کی تاریخ کے سب سے زیادہ کامیاب ڈبلز کھلاڑی ہیں۔ پیس نے حال میں پنے میں ٹاٹا اوپن مہاراشٹر ٹورنامنٹ میں حصہ لیا تھا جو بھارت میں ان کا آخری ٹورنامنٹ تھا۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ وہ اس مقابلے کے بعد ڈیوس کپ کو الوداع کہتے ہیں یا نہیں۔
سنگلز مقابلوں کے لئے 127 ویں درجہ بندی کے سمت، 132 ویں رینکنگ کے پرجنیش اور 182 ویں رینکنگ کے رام کمار ذمہ داری سنبھالیں گے۔ پاکستان کے خلاف ایشیا اوشیانا زون گروپ اے میچ میں رام کمار اور سمیت نے اپنے اپنے سنگلز میچ جیتے تھے۔ لیکن کروشیا کے خلاف چیلنج کافی مشکل رہے گا۔
میزبان ٹیم کا چیلنج دنیا کے 37 ویں نمبر کے کھلاڑی اور 2014 امریکی چمپئن مارن سلچ سنبھالیں گے۔ سلچ کروشیا کی ٹیم میں ٹاپ -50 کے سنگلز کھلاڑی ہیں۔ بھارتی کھلاڑی کروشیا کے سرفہرست کھلاڑی بورنا كورچ (33) کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ناگل اور پرجنیش کے پاس کروشیا کے دوسرے سنگلز کھلاڑی بورنا گوجو کو شکست دینے کا موقع ہو سکتا ہے جو عالمی درجہ بندی میں 277 ویں نمبر پر ہیں اور انہوں نے ابھی تک ڈیوس کپ میں کوئی میچ نہیں جیتا ہے۔
کروشیا کے دوسرے کھلاڑی نینو سیردارسچ (رینکنگ 297) اور میٹ پیوچ ڈبلز (رینکنگ 15) ہیں۔بھارت اور کروشیا کے درمیان اس سے پہلے 1995 میں عالمی گروپ پہلے راؤنڈ کا مقابلہ ہوا تھا اور دہلی میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے 3-2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پیس کے لئے یہ مقابلہ انتہائی یادگار رہا تھا کیونکہ انہوں نے اپنے تینوں میچ جیت کر بھارت کو فاتح بنایا تھا۔
پیس نے پہلے سنگلز میں ساسا هرسجون کو شکست دی تھی اور پھر ڈبلز میچ میں مہیش بھوپتی کے ساتھ هرسجون اور گوران ایوانسیوچ کو شکست دی تھی۔ پیس نے پہلے ریورس سنگلز میں یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوانسیوچ جیسے بڑے کھلاڑی کو پانچ سیٹ میں 6-7، 4-6، 7-6، 6-4، 6-1 سے شکست دی تھی۔