دولت مشترکہ اور ایشیائی کھیلوں کے سنہری فاتح بجرنگ نے گزشتہ سال چین کے شيان میں طلائی تمغہ جیتا تھا جبکہ ونیش نے کانسے کا تمغہ حاصل کیا تھا۔ دونوں ہی پہلوانوں نے گزشتہ سال قازقستان کے نور سلطان میں ہوئی سینئر عالمی کشتی چمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیت کر اولمپکس کوٹہ حاصل کیا تھا۔
بجرنگ اور ونیش کی نظریں طلائی تمغے پر مرکوز بھارت کے دیگر تمغے دعویداروں میں دیپک پنیا شامل ہیں جو عالمی چمپئن شپ کے سلور فاتح ہیں اور 86 کلوگرام کے زمرے میں موجودہ جونیئر عالمی چمپئن ہیں۔
دیپک بھی اولمپکس کوٹہ حاصل کر چکے ہیں۔ عالمی چمپئن شپ کے ایک اور کانسے کا تمغہ فاتح روی دہیا بھی میڈل دعویدار رہیں گے۔ دہیا بھی اولمپکس کوٹہ لے چکے ہیں۔
بجرنگ اور ونیش کی نظریں طلائی تمغے پر مرکوز ریو اولمپکس کی کانسے کا تمغہ فاتح ساکشی ملک اس مقابلے میں شاندار کارکردگی کے ذریعے اولمپکس کوالیفائر کے لئے اپنا دعوی پیش کرنا چاہیں گی۔
پچھلی ایشیائی چمپئن شپ کی کانسے کا تمغہ فاتح دویا كاكران پر بھی سب کی نگاہیں رہیں گی۔
بجرنگ اور ونیش کی نظریں طلائی تمغے پر مرکوز چھ روزہ یہ مقابلہ ٹوکیو اولمپکس کی تیاری کے لئے ایک اہم ٹورنامنٹ ہے جس میں ایشیا کے سرفہرست پہلوان فری اسٹائل، گریکو رومن اور خواتین کی کلاس میں اپنا چیلنج پیش کریں گے۔
بھارت دو سال بعد اس مقابلے کی میزبانی کر رہا ہے اور فرسٹ ٹورنامنٹ کے تمام فائنل مقابلوں کا براہ راست ٹیلی کاسٹ کرے گا۔