سیینگال کے ڈیاک پر الزام ہے کہ وہ روس کے ڈوپنگ اسکینڈل سے منسلک تھے اور انہوں نے ڈوپنگ کے معاملات چھپانے کے لئے رقم لی تھی۔ ڈیاک پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈوپنگ کے الزامات میں ملوث ایتھلیٹوں کے معاملات کو دبانے کے لئے اور انھیں 2012 کے لندن اولمپکس سمیت دیگر مقابلوں میں کھیلنے کی اجازت دلانے کے عوض 30 ملین امریکی ڈالر طلب ککئے تھے۔
سابق ایتھلیٹکس سربراہ کیخلاف بدعنوانی کا مقدمہ
پیرس کی ایک عدالت میں پیر کو ورلڈ ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ لامین ڈیاک کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں ایک مقدمہ شروع ہو گیا ہے۔
سابق ایتھلیٹکس سربراہ کیخلاف بدعنوانی کا مقدمہ
اتوار کے روز 87 سال کے ہوئے ڈیاک نے ان الزامات کی تردید کی جبکہ ان کے وکلاء نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
ڈیاک 1999–2015 کے دوران انٹرنیشنل ایتھلیٹکس فیڈریشن (اب ورلڈ ایتھلیٹکس) کے صدر تھے اور اس کھیل کے بااثر افراد میں شمار کیے جاتے ہیں۔ وہ پیرس میں نظربند تھے اور قصوروار ثابت ہونے پر انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔