تلنگانہ کی سہجا یماہاپلی نے حال ہی میں خواتین کے آئی ٹی ایف ورلڈ ٹینس ٹور ایونٹ میں جیت کے ساتھ ہی کریئر پہلا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ یہ ٹورنامنٹ ناگپور میں منعقد ہوا تھا۔ India's Rising Tennis Star Sahaja Yamahapali
جب وہ اپنی پسند کے کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی، اس کے متوسط طبقے کے والدین محدود مالی وسائل کے باوجود اس کی حمایت کرتے رہے۔ اپنی بیٹی کے ٹینس چیمپئن بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے، اس کے والد نے اپنی ملازمت کی قیمت پر اس کے سفر میں مدد کرنے کا انتخاب کیا۔ اس نے اپنے سہجا کے ساتھ کئی چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے دس سال تک قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شرکت کی۔
سہجا یماہاپلی نے یہ کارنامہ اکیلے انجام نہیں دیا بلکہ اس میں ان کے والدین نے ہر محاذ پر ان کا ساتھ دیا ہے۔
سہجا ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہیں اور محدود وسائل و محدود آمدنی کے باوجود والدین اس کی حمایت کرتے رہے۔ بیٹی کے ٹینس چیمپئن بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے والد نے اپنی ملازمت پر بیٹی کے ساتھ سفر میں مدد کرنے کو ترجیح دی۔
انہوں نے سہجا کے ساتھ 10 سال تک قومی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں شرکت کی، کئی چیلنجز کا سامنا کیا۔ سہجا کی کارکردگی کو تسلیم کرتے ہوئے ایک امریکی یونیورسٹی نے کیمپس میں ٹینس کوچنگ فراہم کرتے ہوئے اسے چار سالہ ڈگری کے لیے اسپانسر کیا ہے۔
یماہاپلی بھوانی کمار اور سُپریا کے ہاں پیدا ہونے والی سہجا 10 سال کی عمر سے ہی ٹینس کھیل کے بارے میں پُرجوش تھیں۔ ایک متوسط گھرانے کی وجہ سے، اس کے والدین جانتے تھے کہ ٹینس جیسا مہنگا کھیل ان کی پہنچ سے باہر ہے۔
تاہم بھوانی کمار نے سہجا کو اس کا شوق جاری رکھنے کا انتخاب کیا۔ اس کے نتیجے میں اس نے تربیت لی اور مالی مجبوریوں کے باوجود اسکول اور کالج کے دوران کئی ٹورنامنٹس میں حصہ لیا۔