سنہ 1989 میں پنجاب کے ضلع لدھیانہ میں پئیدا ہونے والی 29 سالہ حنا سدھوو پیشے سے ڈینٹسٹ(دانتوں کی ڈاکٹر) ہیں، نشانہ بازی کا یہ شوق خاندانی ہے اور ان کے نام متعدد ریکارڈ بھی درج ہیں۔
حنا کو ارجن ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے اس کے علاوہ سنہ 2014 میں انہیں انٹرنیشنل شوٹنگ اسپورٹس فیڈریشن ورلڈ رینکنگ میں نمبر 1 شوٹر کا رینک بھی دیا جاچکا ہے۔ اسی برس جہاں کامن ویلتھ گیمز میں 10 میٹر ایئر پسٹل شوٹنگ میں حنا نے سلور میڈل حاصل کیا وہیں 25 میٹر ایئر پسٹل شوٹنگ میں انہوں نے اپنی بہترین کارکردگی کا لوہا منواتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ بہت سے بھارتی کھلاڑی متوسط یا غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور کئی مرتبہ مالی بحران کے سبب کھیلوں میں توجہ دینے کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہیں دے پاتے، اس کے برعکس حنا ایک ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے سنہ 2013 میں بیچلر آف ڈینٹل سرجری کی ڈگری حاصل کی تھی۔
ان کے والد راج ویر سدھو، بھائی کرن بیر سنگھ بھی شوٹر رہ چکے ہیں۔ اسی لیے حنا کا ناطہ بھی بچپن سے ہی شوٹنگ سے رہا ہے۔ انہوں نے 12ویں کلاس سے ہی پسٹل شوٹنگ کی مشق شروع کردی تھی۔
حنا سنہ 2006 میں قومی جونیئر ٹیم میں شامل ہوئیں اور 2007 میں انہوں نے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کردیا تھا۔ اسکولی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے ڈینسٹ سرجن کے طور پر سنہ 2013 میں ڈگری حاصل کی۔
حنا کی پیدائش سے قبل ان کے والد قومی سطح کے بہترین شوٹر رہ چکے ہیں۔ ان کے بعد ان کے بھائی نے بھی نشانہ بازی شروع کی۔ حنا نے محض 17 برس کی عمر میں بطور شوق پسٹل چلانا شروع کیا اور پھر آہستہ آہستہ اس شو ق کو بڑھاتی گئیں۔
انہیں ڈاکٹر بننے کا خواب تو بچپن سے ہی تھا جس کے لیے انہوں نے ڈینٹل سرجری میں گریجویشن کرنا شروع کیا لیکن تب تک انہوں نے شوٹنگ میں میڈل جیتنا شروع کردیا تھا۔ جس کے بعد حنا سدھو نے پھر نشانہ بازی پر ہی اپنی مکمل توجہ مرکو ز رکھی۔