ٹوکیو اولمپکس کے سب سے بڑے تمغے کے دعویدار بجرنگ پنیا نے پچھلی بار عالمی چیمپیئن شپ میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا، اور اس بار نہ صرف وہ اپنے تمغے کا رنگ بدلنا چاہتے ہیں بلکہ اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے لیے بھی کوالیفائی کرلیں گے۔
بجرنگ پنیا نے اس ٹورنامنٹ سنہ 2013 میں 60 کلوگرام میں کانسیہ تمغہ جیتنے کے 5 سال بعد 65 کلو گرام میں کھیلنے لگے۔
بجرنگ کی نگاہیں اب اس عالمی چیمپیئن شپ میں سشیل کمار کے بعد سونے کا تمغہ جیتنے والے دوسرے بھارتی پہلوان بننے پر ہیں۔ سشیل نے سنہ 2010 میں ورلڈ چیمپیئن شپ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔
پچیس سالہ پہلوان بجرنگ پنیا نے گذشتہ ایک سال میں کچھ خاص نہیں کیا لیکن 65 کلوگرام کیٹگری میں دنیا کا نمبر ون پہلوان بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
بیشتر بھارتی پہلوان تربیتی کیمپ چھوڑ چکے ہیں، جبکہ ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے والی وینیش فوگاٹ ابھی بھی تربیتی کیمپ میں موجود ہیں۔ ونش پہلی بار ورلڈ چیمپیئنشپ میں شرکت کے لیے جارہی ہیں۔ ونیش نے پچھلے کچھ مہینوں میں لگاتار تین ٹورنامنٹس میں طلائی تمغے اپنے نام کی ہیں۔