اس کے علاوہ ملک کے عظیم بیڈمنٹن کھلاڑی پرکاش پڈوکون کو اسپورٹس جرنلسٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس جے ایف آئی ) نے 2019 کے ایس جے ایف آئی ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ سوربھ چودھری کو ابھرتے ہوئے شوٹر کا ایوارڈ دیا جائے گا۔
ایس جے ایف آئی کی احمد آباد میں ہونے والی میٹنگ میں متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 1971 میں پہلے قومی ٹائٹل جیتنے والے بنگلور کے پرکاش پڈوکون نے اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور سنہ 1983 تک ملک اور دنیا کے چیمپیئن کھلاڑی بنے رہے۔
سنہ 1978 میں کامن ویلتھ گولڈ جیتنے کے بعد انہوں نے آئندہ برس آل انگلینڈ، عالمی چیمپیئن شپ اور تمام بڑے خطابات اپنے نام کئے تھے۔
عالمی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرنے والے وہ پہلے بھارتی بیڈمنٹن کھلاڑی تھے۔
متعدد خطابات اپنے نام کرنے والے پرکاش پڈوکون کی بدقسمتی یہ تھی کہ جب تک وہ چوٹی کے کھلاڑی رہے تب تک بیڈمنٹن کو اولمپک کا درجہ نہیں ملا تھا۔
بھارت میں کشتی میں بجرنگ پونيا ایک بڑا نام بن چکا ہے۔65 کلو گرام زمرے کا یہ پہلوان اس وقت عالمی درجہ بندی میں پہلے مقام پر قابض ہے اور انہیں ٹوکیو اولمپکس کے ممکنہ میڈلسٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بجرنگ پونیا رواں برس ملک کے اعلی ترین راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ کے مضبوط دعویدار ہیں۔
دوسری جانب بلیئرڈز اور اسنوکر کے چیمپیئن پنکج اڈوانی کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔
پنکج کی خطابات کی فہرست مسلسل لمبی ہوتی جا رہی ہے جبکہ وہ ملک کے سب سے باوقار راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ سے بھی نوازے جاچکے ہیں۔