جالندھر کے مشہور لایل پور خالصہ کالج فار ومین کی طالب علم رہی اور امرتسر کی میادی کلاں گاؤں کی رہنے والی 25سالہ گرجیت کور کے کنبہ کا ہاکی سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔
گرجیت کور بنیادی طور پر امرتسر کی رہنے والی ہے، لیکن کھیلوں کا گڑھ سمجھے جانے والے ضلع جالندھر سے اس کا خاص ناطہ رہا ہے۔ گرجیت کور نے خالصہ کالج فار ومین میں بی اے آرٹس میں داخلہ لیا تھا اور تقریباً پانچ برسوں تک کالج کی اکیڈمی میں کھیلتی رہی ہیں۔
ان کے والد ستنام سنگھ کے لیے تو بیٹی کی تعلیم ہی سب سے پہلے تھی۔ گرجیت اور ان کی بہن پردیپ نے شروعاتی تعلیم گاآں کے نزدیک پرائیویٹ اسکول سے لی۔
اس کے بعد وہ ترن تارن کے کیروں گاؤں میں ایک بورڈنگ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے گئی۔ یہیں ہاکی سے ان کی محبت کی شروعات ہوئی۔ وہ لڑکیوں کو ہاکی کھیلتے ہوئے دیکھ کر متاثر ہوئیں اور انہوں نے اس میں ہاتھ آزمانے کا فیصلہ کیا۔
دونوں بہنوں نے جلد ہی کھیل میں مہارت حاصل کی اور اسکالرشپ بھی پائی۔ اس سے انہیں مفت اسکولی تعلیم اور بورڈنگ ملا۔ اس کے بعد گرجیت کور نے جالندھر کے لایل پور خالصہ کالج سے گریجویشن کیا۔ گرجیت نے اس کالج میں بی اے آرٹس میں داخلہ لیا تھا اور تقریباً پانچ برس تک کالج کی اکیڈمی میں کھیلتی رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Tokyo Olympics: بھارت کی خواتین ہاکی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچی
کالج کے پرنسپل ڈاکٹر نوجیت نے بتایا کہ کالج کو آج بہت فخر ہورہا ہے کہ انکی طالبہ نے اولمپک میں ملک کا نام روشن کیا ہے۔ اب واہے گرو سے یہی ارداس ہے کہ ہندستانی خواتین ہاکی ٹیم ملک کے لیے گولڈ میڈل جیتے۔ خواتین ہاکی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے پورے کالج میں جشن کا ماحول بن گیا ہے۔ کالج کی طالبات بھی بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔
گرجیت کور اب تک تقریباً 53انٹرنیشنل میچ کھیل چکی ہیں۔ وہ شمال وسطی ریلوے (این سی آر) پریاگ راج میں سینیئر کلرک کے عہدہ پر تعینات ہیں۔
(یو این آئی)