ممبئی: بھارتی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری چاہتے ہیں کہ بھارت وراٹ کوہلی اور روہت شرما سے آگے بڑھے اور ٹی۔20 انٹرنیشنل میں اچھی کارکردگی دکھانے والے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کرے۔ موجودہ آئی پی ایل سیزن میں نوجوانوں کی کارکردگی سے متاثر ہو کر شاستری نے ای ایس پی این کرک انفو پروگرام میں کہا کہ “نوجوان کھلاڑیوں کو آنے والی ٹی۔20 سیریز میں موقع دیا جانا چاہیے، انہیں تجربہ حاصل کرنے دیا جانا چاہیے۔ سلیکٹرز کو اس کے لیے ابھی سے کام شروع کر دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ یشسوی جیسوال، جیتیش شرما، تلک ورما، پربھسمرن سنگھ اور رنکو سنگھ جیسے نوجوانوں نے آئی پی ایل 2023 میں اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا ہے۔ شاستری کا کہنا ہے کہ اگر وہ سلیکٹر ہوتے تو وہ آئی پی ایل کی کارکردگی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کا انتخاب کرتے، جب کہ وراٹ اور روہت جیسے بڑے کھلاڑیوں کو کھیل کے طویل فارمیٹس کے لیے برقرار رکھتے۔
انہوں نے کہاکہ “روہت، وراٹ کوہلی جیسے کھلاڑیوں نے خود کو ثابت کیا ہے اور آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے، لیکن میں ان نوجوان کھلاڑیوں کو آگے لانا چاہوں گا جنہوں نے آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، تاکہ انہیں اپنی قابلیت ثابت کرنے کا موقع ملے۔ وراٹ اور روہت ون ڈے کرکٹ اور ٹیسٹ کرکٹ میں کھیلنے کے لیے صحیح ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگ ہونے کے باوجود بھارت گزشتہ 16 برسوں سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اکتوبر-نومبر 2022 میں کھیلے گئے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ میں بھارت صرف سیمی فائنل تک ہی پہنچ سکا۔ اگلا ورلڈ کپ 2024 میں کھیلا جانا ہے اور شاستری کا خیال ہے کہ ٹاپ ایونٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب کھلاڑیوں کی فارم کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔