لنکا پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ کے منتظمین کے مطابق مجموعی طور پر 11 ممالک کے کرکٹرز نے ٹورنامنٹ کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
دراصل گزشتہ برس بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے اپنے کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا لیکن اس بار مسودے سے پہلے ثاقب کے علاوہ ملک کے چھ دیگر اہم کرکٹرز نے رجسٹریشن کرایا ہے جن میں تجربہ کار اور اہم بلے باز تمیم اقبال بھی شامل ہیں۔
جنوبی افریقہ یک روزہ ٹیم کے کپتان ٹیمبا باؤما نے ٹورنامنٹ کے لیے خود کو دستیاب کرایا ہے۔ ان کی ٹیم کے دو اہم اسپنرز کیشو مہاراج اور تبریز شمسی بھی ٹورنامنٹ پر نظر لگائے ہوئے ہیں۔
اس سال کی شروعات میں آخری بار بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں کھیلنے والے ریٹائرڈ تیز گیند باز مورنے مورکل نے بھی لنکا پریمیئر لیگ میں رجسٹریشن کرایا ہے۔
اس درمیان یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بھارت کے تجربہ کار کھلاڑی یوسف پٹھان کو کوئی خریدار ملتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے اس سال کی شروعات میں تمام فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔
یوسف پٹھان کے بھائی عرفان پٹھان لنکا پریمیئر لیگ میں کینڈی ٹسکرس ٹیم کا حصہ ہیں۔ نیوزی لینڈ کے مشیل میکلنیگھن، زمبابوے کے برینڈن ٹیلر، امریکہ کے علی خان اور نیپال کے سندیپ لیمیچانے بھی ایل پی ایل کے دوسرے سیزن میں معاہدہ کرنے پر نظر لگائے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ آسٹریلیائی آل راونڈر جیمس فالکنر حال ہی میں ختم ہوئی پاکستان سُپر لیگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جن کی ایل پی ایل زیادہ مانگ ہونے کی امید ہے۔
ویسٹ انڈیز کے کئی کھلاڑیوں نے بھی ڈرافت کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے جس میں ٹی 20کے نائب کپتان نکولس پورن بھی شامل ہیں۔
سری لنکا کرکٹ کے نائب صدر روین وکرم رتنے نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ برس کی کامیابی سے یقیناً کئی کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے زیادہ کھلاڑیوں کے ایل پی ایل میں کھیلنے کی امید ہے جو لیگ اور سری لنکا کرکٹ کے لیے ایک بہت اچھا اشارہ ہے۔