نئی دہلی: بھارت اور افغانستان کے درمیان بدھ کو بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا میچ کافی زیادہ دلچسپ اور سنسنی خیز رہا، کیونکہ اس میچ میں کرکٹ شائقین کو وہ سب کچھ دیکھنے کو ملا جو وہ اسٹیڈیئم میں دیکھنا چاہتے تھے۔ یہ میچ ٹائی ہونے کی وجہ سے سپر اوور میں چلا گیا تھا لیکن پہلا سپر اوور بھی ٹائی ہوگیا جس کی وجہ سے اس میچ کا نتیجہ دوسرے سپر اوور میں آیا۔ اس میچ میں روہت شرما پہلے سپر اوور کے بعد دوسرے سپر اوور میں بھی بیٹنگ کے لیے آئے جس کی وجہ سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
بھارتی ٹیم نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 212 رنز بنائے تھے۔ جس کے جواب میں افغانستان کی ٹیم بھی 6 وکٹوں پر 212 رنز بنا سکی اور میچ سپر اوور میں چلا گیا۔ افغانستان نے پہلے سپر اوور میں 16 رنز بنائے اور بھارت کے 17 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے کے لیے روہت شرما اور یشسوی جیسوال کریز پر آئے۔ اس کے بعد روہت شرما نے پہلے سپر اوور کی آخری گیند پر خود کو ریٹائرڈ ہرٹ قرار دیا اور پویلین لوٹ گئے اور جب پہلا سپر اوور ٹائی ہوا تو دوسرے سپر اوور میں بھی روہت بیٹنگ کے لیے آئے۔ روہت کے دوسرے سپر اوور میں ریٹائرڈ ہرٹ کے بعد بلے بازی کے لیے واپس آنے پر اب تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
آئی سی سی کے قوانین:مینز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں آئی سی سی کے قوانین کے مطابق پہلے سپر اوور میں آؤٹ ہونے والا کوئی بھی بلے باز دوسرے سپر اوور میں بیٹنگ کے لیے نہیں آ سکتا۔ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا روہت شرما پہلے سپر اوور کی آخری گیند پر 'ریٹائرڈ آؤٹ' ہوئے تھے یا 'ریٹائرڈ ہرٹ' ہو کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹ گئے تھے۔