لاہور: سابق فاسٹ بولر اور لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید، شان مسعود کو نائب کپتان بنانا غلط فیصلہ قرار دے دیا۔ عاقب جاوید نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 8 ماہ میں تو ٹیسٹ نہیں، یہ سب ایجنڈہ کی بنیاد پر کام ہو رہا ہے اور پراپیگنڈہ ہے، یہ بات درست ہے کہ تینوں فارمیٹ کو ایک ساتھ لے کر چلنا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپتان اور کوچز کے لیے مشکل ہوتا ہے لیکن اس سلسلے میں پہلے تیاری تو کر لیں، ابھی ہم سے ایک ٹیم پوری نہیں ہوتی اور ہم الگ الگ ٹیموں کی بات ہو رہی ہے۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ یہ سب نئی مینجمنٹ کمیٹی کی سوچ نہیں، دوسرے لوگوں کی خواہش ہے، میں سمجھتا ہوں کہ نئی مینجمنٹ کمیٹی کو پول آف پلیئرز بڑھانے پر کام کرنا ہوگا، ابھی ہم ہر فارمیٹ کے الگ کپتان بنانے کے لیے تیار نہیں ہیں، کبھی ہم آسٹریلیا بننا چاہتے ہیں تو کبھی ہم انگلینڈ بننا چاہتے ہیں ، پہلے ان کی کامیابی کی کہانی سے تو سیکھو۔
انہوں نے مزید کہا کہ انگلینڈ کو 2015 کے ورلڈکپ میں جو آسٹریلیا میں ہوا وہاں برے طریقے سے شکست ہوئی لیکن اس کے بعد انہوں نے ایک پلان بنایا اور اس پر عمل کیا، برینڈن میکلم نے اس کو اور جدید بنا دیا جس انداز کی اب وہ کرکٹ کھیل رہے ہیں وہ اب روایتی کرکٹ تو رہی نہیں، ہمیں پہلے ہوم ورک کرنا ہے پھر کچھ فیصلے کرنا ہوں گے۔ سابق کرکٹر کا کہنا تھاکہ یہ اچھی بات ہے کہ سرفراز احمد کی واپسی ہوئی اور پرفارم کیا لیکن یہ تھوڑی ہوتا ہے کہ دو ٹیسٹ کھیلو اور سارے نظام میں تھرتھلی ڈال دو۔ عاقب جاوید نے کہا کہ شان مسعود کو نائب کپتان بنا کر غلطی کی گئی، یہ ہونا نہیں چاہیے تھا، شاداب خان وائٹ بال کرکٹ کے نائب کپتان ہیں اگر وہ انجرڈ ہے تو پھر آپ کو نائب کپتان کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔