انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا ہے۔ تاہم وہ وائٹ بال کرکٹ میں قومی ٹیم کے لیے کھیلتے رہیں گے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے اس کی تصدیق کی ہے۔
معین علی نے ایک بیان میں کہا کہ 'میں ابھی 34 سال کا ہوں اور جتنا ہو سکے کھیلنا چاہتا ہوں۔ صرف اپنے کرکٹ سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔ ٹیسٹ کرکٹ شاندار ہے۔ جب آپ کا دن اچھا ہوتا ہے تو یہ کسی بھی دوسرے فارمیٹ سے بہتر ہوتا ہے۔ یہ زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے واقعی یہ حاصل کیا ہے۔
34 سالہ آل راؤنڈر نے کہا کہ 'میں اپنے ساتھیوں اور اس جوش کے ساتھ دنیا کی بہترین ٹیموں کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کو یاد کروں گا۔
یہ جانتے ہوئے کہ میں اپنی بہترین گیند سے کسی کو بھی آؤٹ کر سکتا تھا، گیند بازی کے نظریے سے بھی ٹیسٹ کو یاد کروں گا۔ میں نے ٹیسٹ کرکٹ کا لطف اٹھایا ہے لیکن وہ شدت بعض اوقات بہت زیادہ ہو سکتی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ میں نے ٹیسٹ میں جوحاصل کیا ہے اس سے خوش اور مطمئن ہوں۔
واضح رہے کہ برسوں سے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے اہم اسپن متبادل کے طور پر کھیلنے والے معین علی نے سنہ 2014 میں لارڈس میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ اپنے دوسرے ٹیسٹ میں اگرچہ انہوں نے سنچری بنائی ہو لیکن معین نے اپنا ٹیسٹ کریئر 28.29 کی بیٹنگ اوسط سے ختم کیا ہے۔
سنہ 2016 ان کے لیے ایک یادگار سال ثابت ہوا تھا جس میں انہوں نے اپنے نام مزید چار سنچریاں درج کیں۔
اگرچہ معین علی اس کے بعد سنچری نہیں بنا پائے لیکن گیند کے ساتھ بہتر کارکردگی کرت رہے۔
سنہ 2017 میں ہوم ٹیسٹ سیریز میں معین علی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ہیٹ ٹرک لی اور پوری سیریز میں 25 وکٹ لینے پر انہیں پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ھاصل کیا۔ 2019 میں انہیں انگلینڈ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹڈ ٹیسٹ کھلاڑیوں کی فہرست سے نکال دیا گیا جس کے بعد انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے بریک لے لیا۔
معین علی نے 64 ٹیسٹ میچوں میں 2914 رنز بنائے ہیں جبکہ اس دوران انہوں 195 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ حالانکہ وہ اس فارمیٹ میں 3 ہزار رنز اور 200 وکٹ لینے والے 15 ویں کھلاڑی بننے سے کچھ دور رہ گئے۔